پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہول گاندھی نے آج دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم خود اپنا زوال تحریر کررہے ہیں، کیوں کہ وہ عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکا م ہوچکے ہیں۔ اتر پردیش جیسی اہم ریاست میں جہاں کانگریس چوتھے مقام پر پہنچ گئی ہے، پارٹی کے ایک عاملہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راہول نے زوال پذیر کمپنی ایپل کے احیاء کے لئے اسٹیو جابس کی کوششوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ پارٹی کارکنوں کو متحد ہوکر ٹیم کے طور پر کام کرنا چاہئے، تاکہ وہ اس خلا کو پر کرسکیں جو مودی کے جانے کے بعد پیدا ہوگا اور مودی خود اپنے آپ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچارہے ہیں۔ کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ ہر شخص کانگریس ڈی این اے رکھتا ہے ۔ نظریاتی طور پر پارٹی ہنوز پہلے مقام پر ہے ، کیوں کہ وہ آر ایس ایس جیسی نہین ہے جس میں ہر امر کا فیصلہ اعلیٰ سطح پر کیاجاتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے اپنے انتخابی وعدوں کو پورا نہیں کیا ہے اور اپنے آپ کو اس سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں جو کانگریس انہیں پہنچا سکتی تھی ۔ انہوں نے کسانوں سے اچھے دنوں کا وعدہ کیا تھا ۔ اب کسان خود کشی کررہے ہیں ۔ میں ملک بھر میں جہاں بھی جاتا ہوں ، کسان مودی جی کو کوس رہے ہوتے ہیں۔ وہ ان پر تنقید نہیں کررہے ہیں بلکہ انہیں کوس رہے ہیں۔ نوجوانوں کو ملازمتیں حاصل نہیں ہورہی ہیں ، حالانکہ ان سے تین مرتبہ ایسے وعدے کئے گئے تھے۔ او آر او پی ہنوز نافذ نہیں کیا گیا ہے ۔ راہول نے کہا کہ مودی اپنے آپ کو اس سے کہیں زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں جتنا ہم سب مل کر انہیں پہنچا سکتے تھے۔ ہمیں اپنا مقام بنانا ہوگا ۔ مودی جی کا زوال یقینی ہے لیکن جب وہ جائیں گے تو ہمیں اس خلا کو پر کرنا ہوگا۔ آپ مودی جی پر تنقیدیں جاری رکھ سکتے ہیں، لیکن مودی جی خود اپنے آپ کو کہیں زیادہ نشانہ تنقید بنارہے ہیں ۔ کانگریس کے نائب صدر جو اکثر و بیشتر وزیر اعظم کو سوٹ بوٹ کا طعنہ دیتے ہیں کل وزیر اعظم کی میک ان انڈیا مہم پر انہیں طعنہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے دراصل ٹیک ان انڈیا مہم شروع کی ہے ۔ پارٹی کارکنوں کو یہ بتاتے ہوئے کہ ہر شخص اپنے خون میں کانگریس ڈی این اے رکھتا ہے ، راہول نے آج کہا کہ انہیں لوگوں کو کام کرنے اور مل جل کر مقابلہ کرنے کے لئے متحرک کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے پارٹی کو متحد کرنے اور اس کاا حیا کرنے کا پیام دیا ہے ، جو ہندی پٹی کی اس کلیدی ریاست میں اپنی بنیادوں سے محروم ہوچکی ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ کانگریس آر ایس ایس سے مختلف ہے ، راہول نے کہا کہ اگر یہ آر ایس ایس ہوتی تو بھاگوت یہاں آتے اور آپ سے کہتے کہ آسمان سیاہ ہے اور پھر آپ سب ان کی ہاں میں ہاں ملاتے اور کہتے کہ آسمان سیاہ ہے ۔ کانگریس میں فیصلے اعلیٰ سطح پر نہیں کیے جاتے ۔ کانگریس پارٹی کو ایک خاندان قرار دیتے ہوئے راہول نے کہا کہ مختلف خیالات کے حامل افراد یہاں نظریات پر بحث کرتے ہیں اور مل جل کر کام کرتے ہیں۔ کانگریس قائد نے کہا کہ قائدین اورکارکنوں کے درمیان بات چیت ہونی چاہئے ۔ اب متحد ہوکر مقابلہ کرنے کا وقت آچکا ہے ۔
Modi scripting own downfall, Cong should fill the space
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں