پی ٹی آئی
مہاراشٹرا میں بغاوت کے الزامات وضع کرنے کے سلسلہ میں حکومت نے نئی ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت مرکز یا ریاستی حکومت کے خلاف نفرت یا توہین، عدم اطمینان اور اشتعال انگیز تشدد کی کوششوں پر بغاوت کے الزامات عائد کئے جائیں گے ۔ حکومت مہاراشٹرا کی جانب سے پولیس کو آئی پی سی کی دفعہ124اے کے اطلاقکے سلسلے میں نئی ہدایا ت جاری کی گئی ہیں ۔ اپوزیشن نے حکومت کے اس اقدام کی سخت مذمت کی ہے ۔ پولیس کو جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ بغاوت کی دفعہ ایسے فرد کے خلاف لگائی جاسکتی ہے جو الفاظ کے ذریعہ، خواہ تحریری ہوں یا تقریری یا اشاروں یا نظر آنے والی نمائندگی کے ذریعہ سیاستدانوں ، حکومت سے تعلق رکھنے والے منتخب عوامی نمائندوں پر تنقید کرے۔ حکومت نے یہ ہدایات بمبئی ہائیکورٹ کو دئیے گئے ایک تیقن کی تکمیل کرتے ہوئے جاری کئے ہیں ۔ حکومت نے2012ء میں کارٹونسٹ اسیم ترویتی کے خلاف بغاوت کا الزام لگایا تھا جن پر پارلیمنٹ اور قومی نشان کی توہین کا الزام تھا۔ ریاستی حکومت نے بعد میں بغاوت کا الزام حذف کرتے ہوئے عدالت کو اس سلسلہ میں رہنمایانہ ہدایات جاری کرنے کا تیقن دیا تھا ۔ حکومت کی جانب سے یہ ہدایات 27اگست کو ایک سرکلر کے ذریعہ جاری کی گئی ۔ اڈیشنل چیف سکریٹری( داخلہ) کے پی بخشی نے یہ تصویر بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی سی کی مختلف دفعات کے اطلاق کا اختیار اسٹیشن آفیسر کو ہوتا ہے ، حکومت اس سلسلہ میں رہنمایانہ ہدایات جاری کرسکتی ہے اور ہم نے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں الجھن کو دور کرنے یہ کام کیا ہے ۔ سرکلر پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن دھنن جے منڈے(این سی پی) نے کہا کہ یہ اقدام ایمر جنسی جیسی صورتحال کا اشارہ دیا تھا ہے ۔ کانگریس لیڈر نارائن رانے نے کہا کہ حکومت کے فیصلہ کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کے لئے ان کی پارٹی قانونی رائے حاصل کررہی ہے ۔ رانے کہا کہ یہ سرکلر در اصل میڈیا کو حکومت کی ناکامیاں اجاگر کرنے سے روکنے کے لئے جاری کیا گیا۔ اسی طرح خشک سالی کی صورتحال سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامیوں کو سامنے لانے سے اپوزیشن کو روکنا اس کا ایک مقصد ہے ۔
Criticising govt can be sedition now, Maharashtra govt circular to police
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں