12 فیصد تحفظات کو جلد یقینی بنانے انکوائری کمیشن سے تلنگانہ تنظیموں کی نمائندگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-05

12 فیصد تحفظات کو جلد یقینی بنانے انکوائری کمیشن سے تلنگانہ تنظیموں کی نمائندگی

سنگار ریڈی
اعتماد نیوز
تلنگانہ میں مسلمانوں کو12فیصد تحفظات کے لئے سینئر ریٹائر آئی اے ایس آفیسر جی۔ سدھیر کی قیادت میں قائم کردہ انکوائری کمیشن کے ارکان خصوصی اجلاس ضلع کلکٹریٹ آڈیٹوریم سنگا ریڈی میں منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں کمیشن کے ارکان ڈاکٹر عامر اللہ خان( ماہر معاشیات ،) ڈاکٹر عبدالشعبان( سماجی سائنسداں) عبدالباری( ماہر تعلیم) روی کمار ڈپٹی کلکٹر( وسکریٹری آف انکوائری کمیشن)نے شرکت کی ۔ ڈی آر او ضلع میدک دیانند نے اجلاس کی صدارت کی ۔ اس موقع پر ضلع میدک کے مختلف مقامات سے آئے ہوئے سیاسی، سماجی ، مذہبی اور مسلم تنظیموں اور طلباء تنظیموں کے علاوہ دیگر شعبہ حیات سے وابستہ مسلم قائدین نے کمیشن کو مسلمانوں کی معاشی، تعلیمی اور سیاسی پسماندگی پر مشتمل علیحدہ علیحدہ تفصیلی یادداشتیں پیش کی اور حکومت کی جانب سے اس کمیشن کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے بلا تاخیر تمام مسلمانوں کو12فیصد تحفظات دینے کامطالبہ کیا۔ اس موقع پر سنگا ریڈی کے مجلسی صدر خواجہ نظام الدین ایڈوکیٹ نے ایک تحریری یادداشت پیش کرتے ہوئے سچر کمیٹی کے بشمول دیگر کمیشنوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ ملک میں مسلمان انتہائی پسماندگی کا شکار ہیں جو دلت طبقہ سے بھی پچھڑے ہیں ۔ انہوں نے اس یادداشت میں کہا کہ ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک مسلمانوں کو ان کا جائز حق نہیں دیاجاتا ۔ انہوں نے مسلمانوں کو12فیصد تحفظات دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ چیف منسٹر کے۔ چندر شیکھر راؤ کی جانب سے مسلمانون کو12فیصد تحفظات دینے کے اعلان پر ہی مسلمانوں نے ٹی آر ایس کی تائید کرتے ہوئے اسے اقتدار پر فائز کیا۔ اب ریاستی حکومت کا یہ فریضہ ہے کہ وہ بلا تاخیر مسلمانوں کو12فیصد تحفظات فراہم کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میں مسلمانوں کے کئی اہم مسائل ہیں جن میں اردو اساتذہ کے تقررات ، قیمتی وقف جائیداد کی حفاظت، تعلیم یافتہ بیروز گار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ، چھوٹے کاروبارکرنے والوں کو قرضہ جات کی فراہمی، ضلع میں اردو زبان کی عمل آوری شامل ہیں۔ اس موقع پر کانگریس کے رکن کونسل فاروق حسین نے بھی ریاست تلنگانہ بالخصوص ضلع میدک میں مسلمانوں کی پسماندگی پر مشتمل رپورٹ کمیشن کے حوالے کی اور مسلمانون کو12فیصد تحفظات کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کو رپورٹ دینے کا مطالبہ کیا۔ سینئر ٹی آر ایس قائد ایم۔ حکیم ایڈوکیٹ اور صدر ضلع پروٹکشن کمیٹی کے نمائندے خواجہ معین الدین ، ایم اے سلام، محمد اعجاز الدین، محمد ریاض الدین نے بھی ایک تحریری یادداشت پیش کرتے ہوئے مسلمانوں کو12فیصد تحفظات کے علاقہ اردو کو اس کا جائز مقام دلانے اور علیحدہ طور پر اردو ڈی ایس سی منعقد کرتے ہوئے اردو اساتذہ کا تقرر کرنے کی سفارش کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصۃ سے اردو اساتذہ کے تقررات عمل میں نہیں لائے جانے سے کئی اردو مدارس بند ہورہے ہیں ۔ مسلمانوں کی مادری زبان اردو کو زندہ رکھنے کے لئے اردو اساتذہ کے تقررات کو یقینی بنایاجائے ۔ انہوں نے اوقافی املاک پر ناجائز قابضین کو برخاست کرتے ہوئے ان اراضیات کو مسلمانوں کے مصرف میں لانے پر بھی زور دیا۔ صدر میلاد کمیٹی سنگا ریڈی محمد خواجہ نے بھی مسلمانوں کی پسماندگی پر مشتمل ایک تحریری یادداشت پیش کی ۔ رشید الرحمن نے کہا کہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے دیے جانے والے قرضوں کے طریقہ کار کو آسان بناتے ہوئے راست کارپوریشن کے ذریعہ قرضہ جات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ محمد تسلیم (جیرہ سنگم) نے بھی مسلمانوں کی پسماندگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر حکومت اقتدار میں آنے کے سے قبل سب سے پہلے مسلمانوں کو بہت کچھ دینے کا اعلان کرتی ہے بعد ازاں حالات اس کے برعکس ہوجاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ظہیر آباد میں اردو کے14اسکولس میں3اساتذہ خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ یہ سلسلہ عرصہ دراز سے چل رہا ہے ۔ انہوں نے اردو اساتذہ کا فوری تقرر عمل میں لانے کا مطالبہ کیا۔ شمشیر بیگ ایڈوکیٹ نے کہا کہ پسماندہ مسلمانوں کو جب بھی تحفظات دئیے جائیں تو تمام مسلمانوں کو تحفظات دیے جائے ۔ تحفظات کے نام پر تفرقہ پیدا نہ کریں ملک کا ہر مسلم خاندان پسماندگی کا شکار ہے ۔ اس موقع پر محمد نظیر ، شیخ فرید نور الدین، صمد، سید رافع، التمش، محمد نور اللہ غوری، جلال الدین بابا، مجلس ارکان بلدیہ اعجاز احمد۔ شیخ عارف ، محمد فاضل کے علاوہ مسلمانوں کی کثیر تعداد نے علیحدہ علیحدہ یادداشت پیش کی ۔ کمیشن کا اجلاس5بجے تا رات9بجے تک جاری رہا۔ قبل ازیں کمیشن نے ضلع میدک کے اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ جوگی پیٹ کے اقامتی اسکول کا بھی معائنہ کیا اور طلبا سے ان کے مسائل کے بارے میں تفصیلات حاصل کیں ۔ بعد ازاں جوگی پیٹ کے ریکشا کالونی اور گورنمنٹ ہاسٹل کا بھی معائنہ کیا جو گی پیٹ کے ریکشا کالونی میں مقیم غریب طلبہ کی حالات ان کی انتہائی پسماندگی کا بھی تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے ان حالات کاسخت نوٹ لیا ۔ ریکشا کالونی پہنچنے پر کمیشن کا مقامی رکن بلدیہ محترمہ گوری بھی نے خیر مقدم کیا اور کمیشن کو ریکشا کالونی میں مقیم مسلمانوں کے معاشی ، تعلیمی پسماندگی سے متعلق واقف کروایا ۔ ضلع کلکٹر، رونالڈروز اور آر ڈی او میدک ناگیش ڈسٹرکٹ مائنار یٹی ویلفیر آفیسر سید احمد علی کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی کمیشن کے ہمراہ موجود تھے ۔ جوگی پیٹ روانگی سے قبل انکوائری کمیشن نے کلکٹریٹ میں ضلع کلکٹر میدک رونالڈر اس کی صدارت میں مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک خصوصی اجلاس منعقدکرتے ہوئے حکومت کی جانب اقلیتوں کے لئے فراہم کردہ فلاحی اسکیمات کی عمل آوری کا بھی جائزہ لیا۔

Muslim orgs demand 12% reservations certainty in Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں