یو این آئی
ہندوستان میں منعقدہونے والی دسویں ہندی کانفرنس سے قبل ملک کے کئی معروف ہندی دانوں نے مرکزی حکومت سے امید ظاہر کی ہے کہ نئی سرکار ہندی کو اقوام متحدہ کی سرکاری زبانوں میں سے ایک کے طور پر شامل کرانے کے مطالبے کو پورا کراسکتی ہے ۔ اب تک کی تمام عالمی ہندی کانفرنسوں میں ہماری زبان کو اقوام متحدہ کی سرکاری زبانوں میں سے ایک بتائے جانے کے عہد کا اعادہ کیا گیا ہے لیکن پہلی عالمی ہندی کانفرنس(1975) سے لے کر اب تک یہ خواب پورا نہیں ہوسکا ہے ۔ اس بار کانفرنس کا موضع ، ہندی دنیا کی توسیع اور امکانات رکھا گیا ہے ۔ اس کی وجہ سے بھی ہندی کے پیروکاروں کی یہ امید بڑھ گئی ہے کہ اب ہندوستان کی زبان بھی اس عالمی پلیٹ فارم پر کام کاج کی زبان کے طور پر شامل ہوسکتی ہے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے دو دن پہلے ہی زور دے کر کہا ہے کہ ہندی کو اقوام متحدہ کی زبانوں میں شامل کرانے کے لئے بجٹ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ، بس اقوام متحدہ میں129ملکوں کی حمایت کی ضرورت ہے ۔ یوگ دوس منانے کے لئے ہندوستان کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں177تجاویز کنند گان کے ملنے کے بعد امید ہے کہ ہمارا ملک سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت حاصل کرلے گا اور اگر ایسا ہوسکا تو پھر ہندی کے لئے ضروری129ووٹ اکٹھا کرنا آسان ہوجائے گا۔ وزارت خارجہ ہی عالمی ہندی کانفرنس کراسکتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اقوام متحدہ میں ہندی میں اپنی تقریر کی تھی ، اس کے بعد بھی ہندی کو اقوام متحدہ میں شامل کئے جانے کے معاملے نے زور پکڑا تھا۔ ملک کے معروف ہندی شاعر اشوک چکر دھر نے ٹیلی فون پر یو این آئی کو بتایا کہ عالمی پلیٹ فارم پر تیزی سے مضبوط ہونے والی ہندوستان کی زبان کو اقوام متحدہ کی سرکاری زبانوں میں سے ایک بنانے کا عہد اب تک ادھورا ہے ۔ اور انہیں امید ہے کہ مرکزی حکومت اور موجودہ وزیر خارجہ سشما سوراج اس عہدکو پورا کرسکتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کی سب سے زیادہ بولی جانیو الی پانچ زبانوں میں سے ایک ہندی کو اگر یہ درجہ ملتا ہے تو اس سے زبان کی عزت و احترام میں خاصا اضافہ ہوجائیگا۔ دنیا کی چھ زبانوں کو اقوام متحدہ کی سرکاری زبانوں کا درجہ حاصل ہے۔ ان میں عربی، چینی، انگریزی، فرنچ، ریشن اور اسپینیش زبانیں شامل ہیں ۔ اقوام متحدہ کا کوئی بھی نمائندہ ان میں سے کسی بھی ایک زبان میں اپنی بات کہہ سکتا ہے ۔ اس کی بات کا دیگر تمام زبانوں میں ترجمہ کرایاجاتا ہے ۔ کئی بار وہاں کوئی شخص کسی بھی زبان میں بول سکتا ہے لیکن ایسی صورت میں اسے اپنے بیان کی نقل وہاں کی کسی ایک سرکاری زبان میں بھی دستیاب کرانی پڑتی ہے ۔ اقوام متحدہ کے تمام دستاویزات ان چھ زبانوں میں ہی دستیاب کرائے جاتے ہیں۔ کئی عالمی ہندی کانفرنسوں میں شرکت کرنے والے ساہتیہ اکادمی( دہلی) کے سربراہ پروفیسر وشوناتھ پرساد تیواری بھی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ مضبوط قوت ارادی کے ساتھ ہندی کو اقوام متحدہ میں بھی کام کاج کی زبانوں میں شامل کرایاجانا چاہئے تاکہ عالمی طاقت بننے کی طرف رواں دواں ہندوستان دنیا کے اس طاقتور پلیٹ فارم پر اپنی زبان میں اپنی بات کہہ سکے ۔ مسٹر تیواری نے کہا کہ مرکزی موجودہ حکومت مختلف پلیٹ فارموں پر ہندی کو فروغ دئیے جانے کی مثالوں کے بعد اب یہ امید بڑھ گئی ہے کہ جلد ہی ہندی کو بھی اب اقوام متحدہ میں اس کا صحیح مقام مل جائے گا ۔ اگرچہ ہندی کے مشہور قلمکار ڈاکٹر رویندر کالیہ کا خیال ہے کہ ہندی کو بیرونی ممالک میں فروغ دئیے جانے سے قبل ہندوستان میں بھی اسے صحیح مقام دلایاجانا چاہئے ۔
Efforts continue to make Hindi an official language of UN
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں