آندھرا پردیش اسمبلی میں 9 بل منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-04

آندھرا پردیش اسمبلی میں 9 بل منظور

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
آندھرا پردیش اسمبلی کی اصل اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان نے آج اس وقت اپنے قائد جگن موہن ریڈی کی سربراہی میں اسمبلی سے واک آؤٹ کیا جب فینانس منسٹر ینمالا راما کرشنوڈو ایوان میں عوامی نمائندوں (ارکان اسمبلی و ارکان پارلیمنٹ) کی جانب سے کرپشن اور زمینوں پر قبضہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالتوں کے قیام اور اسکام میں ملوث سرکاری ملازمی کی جائیداد ضبط کرنے کے تعلق سے بل متعارف کروانے والے تھے ۔ اس وقت ڈپٹی چیف منسٹر این چنا راجپا ، جن کے پاس وزارت داخلہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا بھی قلمدان ہے ، کی جانب سے بھی ایک بل متعارف کروانے والے تھے جس میں آندھرا پردیش فنانشیل اسٹابلشمنٹ ایکٹ1999ء میں ترمیم کی جانے والی تھی جس کے بعد خصوصی عدالت کو یہ حق حاصل ہوجاتا کہ وہ عوامی نمائندوں(ارکان اسمبلی و ارکان پارلیمنٹ) کی ضبط کی گئی جائیداد کو عوامی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی اجازت دے دیتی جیسا کہ یہ لوٹا ہوا پیسہ در اصل عوام ہی کی کمائی تھی ۔ جس وقت فینانس منسٹر یہ بل متعارف کروانے والے تھے، اپوزیشن لیڈر وائی ایس جگن موہن ریڈی اٹھ کھڑے ہوئے اور کہا کہ وہ بحث میں حصہ لینے کے لئے تیار نہیں ہیں اور کہا کہ حکومت انہیں بل کی پیش کشی کے دن ہی اس پر بحث کے لئے مجبور نہیں کرسکتی اور اس حکم کو دہرایا کہ کسی بھی بل کی پیش کشی کے سات دن بعد ہی اس پر بحث ہوسکتی ہے ۔ اس پر اسپیکر کوڈیلا پرساد راؤ نے کہا کہ بل کی اہمیت اور فوری ضرورت کو دیکھتے ہوئے حکومت نے اسے پیش کرنے اور اسپر بحث کرنے کی اجازت دی ہے جیسا کہ یہ اجلاس صرف پانچ دن چلنے والا ہے اور حکومت کے پاس انتظار کرنے کے لیے اتنا وقت نہیں ہے ۔ فینانس منسٹر نے کہا کہ اسپیکر کو یہ اختیارات حاصل ہیں کہ وہ اہمیت و ضرورت کے لحاظ سے کسی بھی بحث کو شروع کرنے کی اجازت دے سکتا ہے ۔ فینانس منسٹر نے اس تعلق سے ماضی کی کئی مثالیں پیش کیں ۔ فینانس منسٹر کے اس بیان پر اپوزیشن ارکان نے کچھ کہے بغیر واک آوئٹ کیا۔ اس پر فینانس منسٹر نے کہا کہ اپوزیشن کو واک آؤٹ کرنے یا احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے تاہم اسے ایوان کو اس بارے میں مطلع کرنا چاہئے اور اس طرح خاموشی سے اٹھ کر چلے جانا اسمبلی کی کارروائی کے خلاف ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحث کے لئے9بلز لائے جارہے ہیں ، جنہیں ایوان میں آج ہی منظورکرنا لازمی ہے اور اسے کل تک منظوری کے لئے کونسل بھیج دیاجانا ہے جیسا کہ کل مانسون اجلاس کا آخری دن ہے ۔ انہوں نے اس بات پر شبہ کا اظہار کیا کہ آیا اپوزیشن صرف ان دو بلوں پر واک آؤٹ کررہی ہے یا باقی تمام بلوں کی بھی مخالفت کررہی ہے ۔ تاہم وائی آر ایس کانگریس ارکان نے بنا کچھ کہے واک آؤٹ کیا اور ٹی ڈی پی اور دوستانہ اپوزیشن بی جے پی نے9بلوں پر بحث کر کے اسے متفقہ طور پر منظور کرلیا ۔ آج منظور کیے جانے والے بلوں میں ، آندھرا پردیش اسپیشل کورٹ بل2015آندھرا پردیش تحفظ مالی اثاثہ بل2015ہارس ریسنگ اور سٹہ بازی ٹیکس ریگولیشن 1358فصلی بل2015آندھرا پردیش فارمرس مینجمنٹ اور آبپاشی نظام وغیرہ بل شامل ہیں ۔

AP Assembly passes Special Courts Bill

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں