گجرات حکومت پر قران سے غلط حوالہ منسوب کرنے کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-09

گجرات حکومت پر قران سے غلط حوالہ منسوب کرنے کا الزام

حیدرآباد
اعتماد نیوز
صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے ریاست گجرات کی حکومت پر قرآن پاک سے منسوب کرتے ہوئے غلط حوالہ پیش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ گجرات حکومت کی جانب سے ریاست کے مختلف مقامات پر قرآن کا حوالہ دیتے ہوئے گائے کے احترام سے متعلق آویزاں ہورڈنگس کے بارے میں قومی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے استفسار پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بیرسٹر اویسی نے ریمارک کیا کہ گجرات کی حکومت نے جھوٹ کی فیکٹری کھول رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے بارے میں تو کجا ہندو دھرم کی رامائن و مہابھارت کا تک حکومت گجرات کو صحیح علم و ادراک نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کے حوالے سے گائے کے کھانے کی ممانعت سے متعلق جو تشہیر کی جارہی ہے اس کے ذریعہ حکومت گجرات کے مسلمانوں سے ہمدردی جتانے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگرمسلمانوں سے ہمدردی کا اظہار ہوتا تو احمد آباد میں مسلمانوں کی غالب آبادی والا علاقہ کیوں بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ؟ انہوں نے کہا کہ میٹرو ریل کو ان علاقوں سے نہیں گزارا گیا ۔ گیس کے مربوط کنکشنس سے ان علاقوں کو دور رکھا گیا۔ صدر مجلس نے قرآن کی سورہ بقرہ و دیگر سورتوں اور آیتوں کے حوالے دئیے اور کہا کہ قرآن کھلی کتاب ہے ۔ اس کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت گجرات جو تاویلات پیش کررہی ہیں ، وہ جھوٹ پر مبنی ہین ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک گائے کے ذبیحہ کا معاملہ ہے، ہندوستانی قانون کے تحت اس کی ممانعت ہے۔ ممبئی میں ہفتہ طویل گوشت پر پابندی سے متعلق احکامات پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سرمایہ کاروں کو راغب کررہے ہیں، اسمارٹ سٹیز قائم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی ملک کا مالیاتی دارالحکومت ہے اور اس مالیاتی دارالحکومت کے بلدی ادارہ کی جانب سے گوشت پر8دن کی پابندی قومی اور بین الاقوامی تجارتی سطح پر کیا پیام دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوشت پر پ ابندی کسی مذہب یا طبقہ کا سوال نہیں ہے ۔ بلکہ یہ ملک کے مالیاتی، تجارتی و روزگار سے متعلق اہم سوال ہے ۔ انہوں نیکہا کہ گوشست، چکن، فش، و دیگر گوشت کی تجارت سے ہزاروں لوگوں کے روزگار جڑے ہوئے ہیں اگر حکومت گوشت پر پابندی ایک یا دو دن تک لگاتی ہے تو یہ ایک قابل فہم بات ہے ۔ لیکن آٹھ تا دس دن اس پر پابندی لگانا ناقابل فہم ہے ۔ انہوں نے مہاراشٹرا کے چیف منسٹر سے کہا کہ وہ ممبئی کے بلدی ادارہ کے اس فیصلہ کے خلاف اپنے اختیار تمیزی کا استعمال کریں ۔ انہوں نے اس فیصلہ کو احمقانہ قرار دیا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ بقرعید کے موقع پر عوام سے یہ کہیں کہ وہ گوشت کھائیں اور ترکاری ترک کردیں تو اس کا کیا مفہوم ہوگا ۔ ایسا ہی ممبئی میں ایک بچکانہ عمل کرتے ہوئے ایک غلط پیام دیا جارہا ہے ۔

Gujarat govt board claims Quran says beef bad for health, politicos react

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں