عالمی ہندو بدھسٹ کانفرنس - دنیا میں مذاکرات ہی ہر مسئلہ کا حل - وزیر اعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-04

عالمی ہندو بدھسٹ کانفرنس - دنیا میں مذاکرات ہی ہر مسئلہ کا حل - وزیر اعظم مودی

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اقطاع عالم کے بیشتر حصوں میں غیر مملکتی عوامل کی جانب سے تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی امن کے لیے لڑائی ، جھگڑا ختم کرنے اور اجتماعی عالمی کوششوں کا مطالبہ کیا۔ گلوبل ہندو، بدھسٹ کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تمام اختلافات دور کرنے کے لئے مذاکرات کی راہ اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر میرا اعتماد ہے کہ تمام مسائل بات چیت کے ذریعہ حل کئے جاسکتے ہیں حالانکہ قبل ازیں یہ باور کیاجاتا تھا کہ فورس کے استعمال سے طاقت حاصل ہوسکتی ہے ۔ ہم نے جنگوں کے منفی اثرات بھی دیکھ لیے۔ اب جنگوں کی نوعیت بدل رہی ہے اور اسی انداز سے خطرات بھی بڑھتے جارہے ہیں ۔ کسی زمانہ میں ہزاروں افراد ایک طویل جنگ میں حصہ لیتے تھے تاہم ہم ایسے دور میں سانس لے رہے ہیں جہاں صرف ایک بٹن دبانا ہی کافی ہوگا اور چند لمحوں میں ہی سارا قصہ تمام ہوجائے گا ۔ ہم سب پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم آنے والی نسلوں کی زندگی کو پر امن ، پر وقار اور باہمی احترام کا اہل بنائے ۔ ہمیں لڑائی ، جھگڑوں ، جھڑپوں اور جنگوں سے آزاد دنیا کا بیج بونے کی ضرورت ہے اور اس حوالہ سے بدھ ازم اور ہندو ازم کافی معاون ثابت ہوسکتے ہیں ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں آدی سنکر اور مندانا مشرا کے درمیان بات چیت کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے عصری حالات کے عین مطابق ہے ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ وقت آن پہنچا ہے کہ ہم ماحولیاتی تبدیلی کی بجائے مذاکرات کا رخ ماحولیاتی انصاف کی جانب تبدیل کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سارے عالم کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے اور ان کی حکومت بدھسٹ ورثہ کو محفوظ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے ۔ اسی خیال سے حکومت بدھسٹوں کے تمام مقدس مقامات کی ترقی پر توجہ مرکوز کررہی ہے ۔ ایشیا میں بعض ممالک کے درمیان بدھ ازم تعلقات کا ایک بہترین وسیلہ ہے ۔ اس حوالہ سے موجودہ صدی ایشیائی صدی ہے ۔ ماحولیاتی تبدیلی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس سے مقابلہ کے لئے ایک اجتماعی انسانی عمل اور جامع طریقہ کار اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ بدھ ازم اور ماحولیات باہم مربوط ہیں ، میرا مطلب یہ ہے کہ موجودہ نسل پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ آنے والی نسلوں کے لئے قدرتی خزانہ کو محفوظ رکھیں ۔ مسئلہ صرف ماحولیاتی تبدیلی کا ہی نہیں بلکہ اس کا تعلق ماحولیاتی انصاف سے بھی ہے ۔ ہم عالمی عوام کو اس سے متاثرہونے کے لئے چھوڑ نہیں سکتے اور اسی خیال سے میں یہ کہتا ہوں کہ اب ہماری توجہ کا رخ ماحولیاتی تبدیلی کی بجائے ماحولیاتی انصاف کی جانب بدلا جائے ۔ لوگ کہتے ہیں کہ موجودہ صدی ایشیائی صدی ہے ۔ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ گوتم بدھ کے خیالات و تعلیمات کے راستہ سے ہٹ کر اس صدی کو ایشیاء سے منصوب نہیں کیاجاسکتا۔ میں اس معاملہ کو اس طرح سمجھتا ہوں کہ لارڈ بدھا ہماری اجتماعی روحانی بہبود کے لئے کام کررہے تھے ، ٹھیک اسی طرح ہماری اجتماعی، معاشی فلاح و بہبود میں اجتماعی تجارت اور ڈیجیٹل انٹر نیٹ کا تعاون ہے ۔ میں21ویں صدی میں لارڈ بدھا کو تمام قومی سرحدات سے آزاد پاتا ہوں اور انہیں کسی بھی مخصوص سیاسی نظریہ یا مذہبی رسم و رواج کے حدود کا پابند نہیں کیاجاسکتا ۔ انہوں نے صبر و تحمل اور مفاہمت کا سبق سکھانے میں ایک اہم رول ادا کیا اور ہمیں رواداری کی راہ پر چلنے کی ترغیب دی ۔ آئی اے این ایس کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے ماحولیاتی تبدیلی کو سارے عالم کے لئے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ فطرت، جنگلات، درخت سب ہمارے فلاح و بہبود میں ایک اہم رول ادا کرتے ہیں اور لارڈ بدھا کی تعلیمات سے مربوط بھی ہے ۔ وزیر اعظم نے سمواد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ غریب عوام متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر غریب اور پسماندہ افراد ہیں اور ایسے تمام مسائل بات چیت کے ذریعہ حل کئے جاسکتے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ کانفرنس کے لئے ہندوستان کا انتخاب ہوا ۔ ہندوستان وہی مقام ہے جہاں سے گوتم بدھا نے سارے عالم کو بدھ ازم کی تعلیمات سے آشنا کیا۔ یہ بات ہمارے لئے باعث افتخار ہے ۔

Solution to all problems lies in dialogue: PM Modi at Hindu Buddha Conclave

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں