دہلی ہائی کورٹ میں کشمیر کے خصوصی موقف سے متعلق دفعہ کو چیلنج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-29

دہلی ہائی کورٹ میں کشمیر کے خصوصی موقف سے متعلق دفعہ کو چیلنج

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی ہائیکورٹ نے مفاد عامہ کی ایک درخواست کی سماعت سے آج اتفاق کرلیا ہے ، جس میں جموں و کشمیر کو خصوصی موقف عطا کرنے سے متعلق دفعہ370کی دستوری اہلیت کو چیلنج کیا گیا ہے ۔ چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس جینت ناتھ پر مشتمل بنچ نے معاملہ کی سماعت19اکتوبر کو مقرر کی ہے ۔ یہ درخواست22سال کی ایک لڑکی نے داخل کرتے ہوئے استدلال کیا کہ دفعہ370 ایک عارضی قانون تھا جو1957میں ریاست کی دستوری اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد کالعدم ہوگیا۔ درخواست گزار کماری وجئے لکشمی جھا نے کہا کہ عدالت کے روبرو یہ سوال زیر غور ہے کہ آیا26جنوری1957کو جموں و کشمیر کی آئینی اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ہی مذکورہ دفعہ از خود کالعدم ہوگئی۔درخواست گزار نے مزید کہا کہدفعہ370 کی بعض شقوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ دفعہ370 کا قانون جموں و کشمیر کا دستور وضع کرنے کے لئے اسمبلی کی تشکیل تک یہ دستوری حیثیت رکھتا تھا ۔ جھا نے اپنی درخواست میں کہا کہ جموں و کشمیر کی آئینی اسمبلی کی تحلیل کے بعد بھی دفعہ370 کا جاری رہنا جسے کبھی بھی صدر جمہوریہ، پارلیمنٹ یا حکومت ہند کی منظوری حاصل نہیں ہوئی ۔ ہمارے دستور کے بنیادی ڈھانچہ کے ساتھ ایک دھوکہ ہے ۔ کیونکہ یہ قوم کے اتحاد اور پارلیمنٹ کی خود مختاری کے خلاف ہے۔ قبل ازیں جولائی2014میں سپریم کورٹ نے دستور کی دفعہ370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی موقف کو چیلنج کرتے ہوئے دائر کردہ درخواست خارج کردی تھی۔

Delhi High Court admits plea challenging validity of Article 370

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں