کارپوریٹس آمدنی کا دو فیصد بطور عطیہ دیں - آندھرا وزیر اعلیٰ نائیڈو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-09

کارپوریٹس آمدنی کا دو فیصد بطور عطیہ دیں - آندھرا وزیر اعلیٰ نائیڈو

وجئے واڑہ
پی ٹی آئی، یو این آئی
چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے آج ریاست کے سے اپیل کی کہ اپنی آمدنی سے دو فیصد رقم تعلیم کے فروغ کے لئے عطیہ دیں تاکہ ریاست کو نالج ہب میں تبدیل کیا جاسکے ۔ یہاں عالمی یوم خواندگی پر وگرام سے خطاب کرتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست کو ایجوکیشن اور نالج ہب میں تبدیل کرنے کے لئے ہر ممکن سعی کرے گی ۔ اے پی کی ہمہ جہت ترقی کے لئے یہی واحد راستہ ہے ۔ چیف منسٹر نائیڈو نے ملک کی ریاستوں میں اے پی کو خواندگی میں30واں مقام ملنے پر ناخوشی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کارپوریٹس سے اپیل کی کہ وہ ریاست کو نالج اور ایجوکیشن ہب میں تبدیل کرنے کے اپنی آمدنی کا دو فیصد حصہ، تعلیم کے سیکٹر کے لئے عطیہ دیں ۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں45لاکھ افراد ناخواندہ ہیں اس کے باوجود خواندگی میں ریاست کو30واں مقام حاصل ہوا ہے ، جو تعجب خیز امر ہے ۔ ریاست کے تمام ناخواندہ افراد کو خواندہ بنایاجائے گا ۔ محکمہ تعلیم بالغاں، خواندگی کی شرح میں اضافہ کے لئے سرگرم ہے ۔ نائیدو نے کہا کہ ان تمام خواتین کو جنہوں نے سلف ہلپ گروپ کے ارکان کی حیثیت سے اپنے نام درج کروائے تھے، خواندہ بنایاجائے گا۔ چیف منسٹر نے اسکولس اور کالجوں کی سر گرمیون کو سماج سے آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ نائیڈو نے اس موقع پر محکمہ تعلیم بالغاں کی ویب سائٹ بھی جاری کی۔ یو این آئی کے بموجب چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ سال2019-20تک اے پی کو صد فیصد خواندہ والی ریاست میں تبدیل کرلیاجائے گا۔ آئندہ پانچ برسوں تک ریاست میں صد فیصد خواندگی کی شرح کا نشانہ حاصل کرلیاجائے ۔ انہوں نے ڈوا کر ا گروپ کی خواتین پر زور دیا کہ وہ خود تعلیم کے ہتھیار سے لیس ہوتے ہوئے دوسروں کو خواندہ بنائیں ۔ عالمی یوم خواندگی کے ایک پروگرام سے جو یہاں آج منعقدہ ہوا، خطاب کرتے ہوئے نائیڈو نے اس اعتماد کااظہار کیا کہ سال2020تک ریاست میں صدفیصد خواندگی کے نشانہ کو حاصل کرلیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ1995-2004کے دوران جب متحدہ ریاست کے چیف منسٹر رہے ، تب ان کی حکومت نے تعلیم پر بہت زیادہ توجہ دی تھی جس کے نتیجہ میں ریاست میں خواندگی کے تناسب میں17فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ انہوں نے کاہ کہ2004-2014ء تک ریاست میں کانگریس بر سر اقتدار تھی۔ کانگریس دور حکومت میں خواندگی کے تناسب میں کمی آئی ۔ ان ایام میں صرف6.5فیصد خواندگی میں اضافہ ہوا جو تعلیم کے شعبہ کو نظر انداز کرنے کی پالیسی کا نتیجہ ہے ۔ نائیڈو نے کہا کہ ریاست میں صرف45لاکھ افراد ناخواندہ ہیں اور اس کے باوجود خواندگی کے لحاظ سے ریاست آندھرا پردیش کو 31واں مقام ملا ہے جو سمجھ سے باہر ہے ۔ ریاست میں ڈواکرا کے80لاکھ اور سلف ہلپ گروپ کی 15لاکھ خواتین بحیثیت ارکان سرگرم ہیں ۔ ان خواتین کو چاہئے کہ وہ خود تعلیم حاصل کرتے ہوئے دوسروں کو بھی تعلیم دیں ۔ نائیڈو نے اس توقع کا اظہار کیا کہ سال2022تک آندھرا پردیش ملک کی تین سر فہرست ترقی یافتہ ریاستوں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگا۔

Naidu seeks corporates' help to turn AP into knowledge hub

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں