ہندوستان سے تمام امور پر بامعنی مذاکرات کا پاکستان خواہاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-31

ہندوستان سے تمام امور پر بامعنی مذاکرات کا پاکستان خواہاں

اسلام آباد
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نواز شریف نے آج امریکی مشیر قومی سلامتی سوسان رائس سے کہا کہ پاکستان ، ہندوستان کے ساتھ تمام غیر معمولی مسائل پر بامعنی اور با مقصد مذاکرات چاہتا ہے ۔ سوسان رائس کے ساتھ اپنی ملاقات میں نواز شریف نے ہندوستان کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے امریکی وفد کو ہند۔ پاک قومی سلامتی مشیروں کے درمیان مذاکرات کی منسوخی کے پس پردہ وجوہات سے مطلع کیا ۔ اخبار ڈان نے یہ اطلاع دی۔ سوسان رائس نے ہند۔ پاک سرحد پر کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا ہنگامی دورہ کیا ہے اور اکتوبر میں نواز شریف کے دورہ امریکہ کے لئے ایجنڈہ طے کرنے اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ سوسان رائس نے نواز شریف سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں سوسان رائسکے ہمراہ پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن اور قومی سلامتی کے ڈائرکٹر تھے ۔ اس ملاقات مین وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی کے علاوہ سکریٹری خارجہ نے بھی شرکت کی ۔ نواز شریف نے کہا کہ امریکہ تمام شعبوں میں پاکستان کا بڑا شراکت دار ہے اور پاکستان امریکہ سے دو طرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن سے تعلقات اور شراکت داری خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اکتوبر میں دورہ امریکہ کا منتظر ہوں۔ دوسری جانب امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوسان رائس نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور انتہا پسندی کے خاتمہ کے لئے پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کو سراہا، وزیر اعظم نواز شریف کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات کی سوچ قابل قدر ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ معیشت، دفاع انسداد دہشت گردی اور توانائی میں دونوں ممالک تعاون کر رہے ہیں ۔ امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس وزیر اعظم نواز شریف ، فوجی کے سربراہ راحیل شریف سے بھی ملاقات کریں گی ۔ امریکی قومی سلامتی مشیر نے پاکستان آنے سے قبل چین کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے چینی صدر کے دورہ امریکہ سے قبل چینی حکام سے ملاقات کی۔ پاکستان اور ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان اگست کے پہلے ہفتہ میں منعقد ہونے والے مذاکرات بھی منسوخ ہوگئے تھے۔ امریکہ نے مذاکرات کی منسوخی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے دونوں ملکوں پر زور دیا تھا کہ وہ جلد باقاعدہ مذاکرات بحال کریں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں