سپریم کورٹ ممبئی فسادات مقدمات پر جلد فیصلہ کرے - نوجوان مسلم وکلا کا مکتوب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-04

سپریم کورٹ ممبئی فسادات مقدمات پر جلد فیصلہ کرے - نوجوان مسلم وکلا کا مکتوب

ممبئی
یو این آئی
ممبئی ہا ئی کورٹ کے نوجوان مسلم وکلاء نے آج چیف جسٹس آف انڈیا اور قومی انسانی حقوق کمیشن(نیشنل ہیومن رائٹ کمیشن) کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں گزشتہ17سالوں سے التوا کی شکار مقدمات پر جلد از جلد فیصلہ صادر کرے تاکہ92ممبئی فسادات کے متاثرین کو انصاف حاصل ہوسکے اور ان فسادات کی تحقیقات کے لئے قائم کئے گئے جسٹس شری کرشنا کمیشن کیس فارشات پر عمل آوری کا راستہ صاف ہو۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ایڈوکیٹ آصف نقوی اور ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری نے اپنے علیحدہ خطوط میں چیف جسٹس آف انڈیا کو بتایاکہ جسٹس شری کرشنا کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری کو لے کر ممبئی ہائی کورٹ میں پٹیشن زیر سماعت ہے لیکن ممبئی ہائی کورٹ اس وجہ سے اس پر کوئی فیصلہ صادر نہیں کررہی ہے کیونکہ یہ ہی معاہدہ سپریم کورٹ میں بھی گزشتہ برسوں سے زیر سماعت ہے لہذا سپریم کورٹ کا فیصلہ ظاہر کئے بغیر ممبئی ہائی کورٹ اس درخواست پر کوئی بھی فیصلہ صادر کرنے سے قاصر ہے ۔ چیف جسٹس آف انڈیا کو مزید بتایا گیا کہ92ممبئی فسادات کے متاثرین ابھی تک انصاف کا انتظار کررہے ہیں کیونکہ جسٹس شری کرشنا سفارشاتپر ابھی تک عمل آوری ہو ہی نہیں سکی ہے ۔ چیف جسٹس آف انڈیا اور نیشنل ہیومن رائٹ کمیشن کو لکھے گئے مکتوبات میں درخواست کی گئی ہے کہ گزشتہ17سالوں سے زیر سماعت مقدمات پر جلد از جلد فیصلہ صادر کیاجائے ۔ اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری نے کہا کہ شوشل میڈیا ،و اٹس اپ فیس بک پر لکھنے کے ساتھ ساتھ عوام کو تحریری خط و کتابت کا راستہ بھی اختیار کرنا چاہئے تاکہ عدالت عظمیٰ کو بھی اس بات کا احساس ہو کہ 92فسادات کے متاثرین کے ساتھ ابھی تک انصاف نہیں کیا جاسکا ہے اور عوام میں بے چینی بڑھ رہی ہے ۔ واضح رہے کہ جسٹس شری کرشنا کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری کو لے کر ایکشن کمیٹی نے درخواست داخل کی ہے لیکن ایک طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود اس پر اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوسکی ہے ۔93ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے میں مجرم قرار پائے یعقوب میمن جسے گزشتہ دنوں میں ناگپور کی سنٹرل جیل میں پھانسی پر لٹا دیا گیا تھا کہ بعد سے ہی شری کرشنا کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری کو لے کر ایک بار پھر شدت سے آواز اٹھنے لگی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں