آندھرا اسمبلی مانسون سیشن - ریاست کو خصوصی موقف اہم موضوع بحث - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-31

آندھرا اسمبلی مانسون سیشن - ریاست کو خصوصی موقف اہم موضوع بحث

حیدرآباد
پی ٹی آئی، یو این آئی
کل سے یہاں شروع ہونے والے ریاستی اسمبلی کے مانسون سیشن میں توقع ہے کہ ریاست کو خصوصی موقف دینے کا مطالبہ تقسیم ریاست کے وقت کیے گئے وعدے اور نئے صدر مقام کی تعمیر اہم زیر بحث موضوعات رہیں گے۔ اندازہ ہے کہ ایک ہفتہ تک چلنے والے اس سیشن کے دیگر موضوعات میں ریاست میں بارش کی کمی اور اس سے متاثر فصل ، زیر تعمیر آبپاشی پراجکٹس پر بھی زوردار مباحثہ ہوگا ۔ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے پچھلے ہفتہ ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے 31اگست سے اسمبلی کا مانسون اجلاس طلب کیاتھا ۔ مرکز کی جانب سے ریاست کو خصوصی موقف دینے میں تاخیر کے مسئلہ پر کل وائی ایس آر کانگریس پ ارٹی نے ایک روزہ ریاست گیر بند منایاتھا۔ وائے ایس آر سی پی کے صدر اور اپوزیشن لیڈر جگن موہن ریڈی نے بتایا کہ وہ ریاست کو خصوصی موقف دینے کے مسئلہ کو پارلیمنٹ میں بھی اٹھائیں گے ۔ پچھلے سال ریاست کی تقسیم کے وقت اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ ریاست کو خصوصی موقف دیاجائے گا اور دیگر مراعات بھی دی جائیں گی ۔ این ڈی اے، بی جے پی اور ٹی ڈی پی پر اپنے15ماہ کے دور اقتدار میں ریاست سے کئے گئے وعدوں سے مکر نے کا الزام لگاتے ہوئے وائی ایس آر سی پی، کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں سڑکوں پر اتر آئی ہیں ۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی تائید سے سی پی آئی نے اس ماہ کے شروع میں ریاست گیر بند منایا تھا۔ اور ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ احتجاج مزید تیز ہوگا۔ اپوزیشن کی جانب سے تنقید کی زد میں آنے کے بعد چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے پچھلے ہفتہ نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر وزرا سے ملاقات کی اور ریاست کے لئے خصوصی موقف بندیل کھنڈ پیکیج سے کہیں زیادہ پرکشش پیکیج، ہمہ مقصدی آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں تعاون (جنہیں قومی درجہ دیاگیا) اور دیگر مطالبات ان کے سامنے رکھے ۔ وزیر اعظم نے نیتی آیوگ کے نائب چیر مین اروند پناگریہ کو ہدایت دی کہ وہ ان مطالبات پر غو رکر کے ایک روڈ میاپ پیش کریں۔ ریاست کے صدر مقام کے تعمیر کے لئے وجے واڑہ گنٹور کے علاقہ میں زمین کے حصول کا مسئلہ بھی اسمبلی کے مانسون سیشن میں زیر بحث آنے کی توقع ہے تاہم ریاستی حکومت نے کہا کہ اس نے درکار33ہزار ایکر زمین کولینڈ پولنگ اسکیم (کسانوں کو پر کشش پیکیج دیتے ہوئے) کے ذریعہ حاصل کرلیا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت دیگر فوائد کے علاوہ کسانوں کو یہ پیشکش بھی کی گئی تھی کہ ان کی زمین پر ہونے والے ترقیاتی کام میں سے انہیں بھی حصہ دیاجائے گا ۔ صدر مقام کی تعمیر کے لئے کسانوں اور اراضی مالکین کی جانب سے سخت مخالفت کے بعد ریاستی حکومت نے پچھلے ماہ ، حصول اراضی قانون نافذ کرکے مزدی چند ہزار ایکر زمین حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے احتجاج کررہے کسانوں کی تائید اور اداکار سے سیاست داں بنے پون کلیان، جو حکمراں ٹی ڈی پی کے حلیف ہیں ، کی جانب سے علاقہ کا دورہ کیے جانے کے بعد حکومت پر اس سلسلہ میں دباؤ کافی بڑھ گیا تھا ۔ تاہم پچھلے ہفتہ ریاستی بلدیاتی وزیر پی نارائنا نے کہا تھا کہ حکومت صرف لینڈ پولنگ کے ذریعہ ہی زمین حاصل کرنے کے حق میں ہے اور حصول اراضی قانون کو نافذنہیں کیا جائے گا اور چیف منسٹر کی جانب سے مخالفت کے باوجود یہ انہی کی کوشش تھی کہ حصول اراضی کے ذریعہ زمین حاصل کی جائے تاکہ صدر مقام کی تعمیر میں تاخیر نہ ہو۔ سنگا پور کی حکومت نے ایک سہ سطحی صدر مقام امراوتی کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا تھاجس میں صدر مقام ، صدر علاقہ اور سید صدر مقام شامل تھے ۔ یو این آئی کے بموجب یہ مانسون سیشن پانچ دن تک چلے گا ۔ ابھی تک ریاست کو خصوصی موقف کے حصول میں ناکامی کے موضوع پر تین افراد نے خود کشی کرلی ہے۔ جہاں اپوزیشن کو روکنے کے لئے کافی ہوم ورک کے ساتھ تیار ہے ۔ ساتھ ہی انداز ہے کہ اپوزیشن پٹی سیما اور پولاورم پراجکٹس پر بھی حکمراں پارٹی کو گھیرنے کی کوشش کرے گی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں