اترپردیش - پولیس تحویل میں خاتون کی موت کی تحقیقات کا حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-12

اترپردیش - پولیس تحویل میں خاتون کی موت کی تحقیقات کا حکم

لکھنو
پی ٹی آئی
ایک خاتون کی موت کے بارے میں مجسٹریٹ کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے جس کی نعش ضلع سیتا پور کے پولیس اسٹیشن میں لٹکتی ہوئی پائی گئی تھی جس کے نتیجہ میں اس کے ارکان خاندان نے پر تشدد احتجاج کیا تھا۔ چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے آج یہاں یہ بات بتائی۔ یادو نے یہاں کابینی اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ مجھے اس واقعہ کے بارے میں پتہ چلا ہے اور تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے ۔ رپورٹ کی بنیاد پر غیر جانبدارانہ کارروائی کی جائے گی۔ یہ بھی دیکھا جائے گاکہ جان بوجھ کر قانون کو ہاتھ میں کس نے لیا ہے ۔ انتظامیہ جائے واقعہ پر پہنچ گیا تھا اور اس واقعہ میں چند پولس عہدیدار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ مجھے افسوس ہے کہ ایک خاندان نے اپنی بیٹی کھودی ہے لیکن چند باتیں سامنے آئی ہیں جیسے کہ وہ صبح گھر سے نکلی تھی اور پانی میں چھلانگ لگانا چاہتی تھی ، پولیس اسے اس کے موضع بھی لے گئی تھی ۔ یہ تمام باتیں تحقیقات میں سامنے آئیں گی ، لیکن ہم اس خاندان کی مدد کریں گے ۔ کئی مرتبہ جب پولیس اور انتظامیہ نے درست کارروائی کی تو بعض جماعتوں نے صورتحال سے سیاسی فائدہ اٹھانا چاہا ۔ چیف منسٹر نے کہا میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایسی حرکتوں سے ہوشیار رہیں ۔ 28سالہ خاتون نے جسے قبل ازیں دن میں بچا لیا گیا تھا ، مبینہ طور پر پولیس اسٹیشن میں پھانسی لے لی تھی ۔ یو این آئی کے بموجب ضلع کے محمود آباد علاقہ مین آج غیر معلنہ کرفیو جیسی صورتحال کے سبب اضطراب آمیز سکون دیکھ اگیا، جہاں کل ایک پولیس اسٹیشن میں لڑکی کی مبینہ خود کشی کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ میں ایک نوجوان ہلاک ہوگیا تھا ۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس راکیش کرشنا نے جو اس جھڑپ میں زخمی ہوگئے ، آج یہاں کہا کہ صورتحال کشیدہ لیکن قابو میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں144نافذ کردی گئی ہے ۔ جبکہ ضلع حکام نے کل کے واقعہ کی مجسٹریٹ کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ محمود آباد علاقہ میں آج مسلسل دوسرے دن بازار اور دیگر ادارے بند رہے ، جب کہ گڑ بڑ زدہ علاقہ میں پولیس کی بھاری جمعیت بھی تعینات کی گئی ہے چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے خاطی پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مہلوک نوجوان کے ارکان خاندان کو پانچ لاکھ روپے اور لڑکی کے خاندان کو بھی اتنا ہی معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔

UP Custodial death

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں