تعز فوجی اڈہ - سابق صدر صالح کی حامی ملیشیا اور حوثی باغیوں کی پسپائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-05

تعز فوجی اڈہ - سابق صدر صالح کی حامی ملیشیا اور حوثی باغیوں کی پسپائی

صنعا
رائٹر
جلا وطن یمنی صدر منصور ہادی کی حامی فوج نے تعز شہر میں واقع ملک کے سب سے بڑے فوجی اڈے پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے ۔ ہادی کی حامی فورسز کے ایک کمانڈر کے مطابق اس فوجی اڈہ سے ھوثی باغیوں کو پسپا کردیا گیا ہے۔ اگر ان خبروں کی تصدیق ہوجاتی ہے تو جنوبی شہر عدن سے پسپائی کے بعد ایران نواز حوثی باغیوں کی یہ دوسری بڑی ناکامی ہوگی۔ عدن شہر پر جولائی میں ہادی کی حامی فورسز نے قبضہ کرلیا تھا ، جب کہ وزیر اعظم اور کابینہ کے دیگر ارکان بھی عدن واپس پہنچ چکے ہیں ۔ العند فوجی اڈہ کو باغیوں سے چھڑانے کے لئے بہ یک وقت فضائی اور زمینی آپریشن کیا گیا جس کے نتیجہ میں حوثی باغی اور منحرف سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ملیشیا بھاگ کھڑی ہوئی ۔ قبل ازیں یہ اطلاعات آئی تھیں کہ یمن میں آئینی حکومت کی حمایت میں لڑنے والی ملیشیا نے ایک بریگیڈ فوج کو ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں سے لیس کرنے کے بعد العند فوجی اڈے پر مغرب کی سمت سے حملے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ مزاحمتی ملیشیا نے فوجی اڈے کی طرف اپنی سپاہ کی پیش قدمی شروع کردی ہے ۔ الععربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق العند فوجی اڈہ پر مغربی سمت سے حملہ کے لئے بریگیڈ یئر فضل حسن کی قیادت میں فوج اور مزاحمتی ملیشیا کے کارکن آگے بڑھنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ حکومت نواز فورسس کو الصبیحہ نامی ایک مقامی قبیلہ کے جنگجوؤں کی معاونت بھی حاصل ہے۔ حکومت نواز قوتوں نے مغرب کی سمت سے آہستہ آہستہ پیش قدمی شروع کی ہے جب کہ اسی فوجی اڈے کو شمال کی جانب سے القاعدہ نے گھیرے میں لے رکھا ہے ۔ العند فوجی اڈے کے قریب المثلث کے مقام سے بھی حکومتی فورسس نے پیش قدمی کی تیاری شروع کی ہے ۔

Pro-Hadi fighters recapture Yemen's largest base

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں