بہار کے ساتھ مودی کا مذاق - پیکیج کی امداد پہلے ہی سے منظورہ - چیف منسٹر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-27

بہار کے ساتھ مودی کا مذاق - پیکیج کی امداد پہلے ہی سے منظورہ - چیف منسٹر

پٹنہ
یو این آئی
بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے آج کہا کہ1.08لاکھ ہزار کروڑ روپے کی پہلے کی اسکیموں کی ری پیاکچنگ کرکے1.25لاکھ کروڑ روپے کا خصوصی پیاکیج دینے کا اعلان کر کے وزیر اعظم نے نہ صرف بہار کے ساتھ مذاق کیا ہے بلکہ یہاں کے لوگوں کے اعتماد کی بھی بولی لگائی ہے ۔ نتیش کمار نے یہاں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نے آرا میں18اگست کو بہار کے لئے1.25لاکھ کروڑ روپے کا خصوصی پیاکیج کا جو اعلان کیا تھا اس کا باریکی سے جائزہ لینے کے بعد یہ واضح ہوگیا ہے کہ خصوصی پیاکیج میں کچھ بھی نیا فاضل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس1.25لاکھ کروڑ کے خصوصی پیاکیج میں تقریبا1.08لاکھ ہزار کروڑ روپے پہلے سے منظور شدہ ہیں اور جاری اسکیموں کے علاوہ چند ایسے منصوبوں کی رقم ہے جو قومی سطح پر جاری ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اس خصوصی پیاکیج میں6ہزار کروڑ روپے کے تعلق سے کوئی تفصیل نہیں ہے ۔ صرف10ہزار کروڑ روپے کے آس پاس جو صرف نام نہاد چیزیں ہیں ان کے بارے میں بھی کوئی وضاحت نہیں ہے ۔ اس سے متعلق اسکیموں کو کب اور کون نافذ کرے گا یہ نہیں بتایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر وزیر اعظم نے بہار کے انتخابی فائدے کے لئے اعداد و شمار کا جال بنا کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔ وزیر اعظم جیسے اعلیٰ عہدے سے اس طرح کا اعلان نحوست کی نشانی ہے ۔ نتیش کمار نے پیاکیج کو کھودا پہاڑ نکلا چوہا قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہار ریاضی دانوں کی زمین ہے ان کے بڑے اعداد و شمار والے پیاکیج کے دھوکہ میں عوام نہیں آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اس پیاکیج کے حقائق اور اعداد و شمار کا غیر جانبدارانہ جائزہ لے گا تو چار نکات پر ہی اس کے خصوصی ہونے کی قلعی کھل جائے گی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس خصوصی پیاکیج کے غبارے میں صرف10,368کروڑ روپے کی فاضل رقم ہے ۔ پیاکیج میں روڈ،پل اور ریلوے اوور بریج کے لئے54,713کروڑ روپے دینے کی بات کہی گئی ہے لیکن اس میں41میں سے37پراجکٹ پر 47,553کروڑ روپے کی رقم2007-15ء کے درمیان الاٹ کی گئی تھی۔ اس میں صرف7,160کروڑ روپے کی فاضل رقم کی بات ہے جسے رائی کا پہاڑ بنا یا گیا ہے ۔ کمار نے کہا کہ اسی طرح خصوصی پیاکیج کے تحت بکسر میں ستلج پن بجلی کارپوریشن پراجکٹ کے لئے دس ہزا ر کروڑ روپے الاٹ ہںٰ ۔ اس پراجکٹ کے لئے ستلج پن بجلی کارپوریشن سے برسوں پہلے معاہدہ ہوچکا ہے ۔ ستلج پن بجلی کارپوریشن جو پبلک انٹر پرائزز ہے وہ اس میں ایک حصہ رقم لگائے گی جب کہ پانچ حصہ رقم سرمایہ مارکٹ سے لے کر لگائی جائے گی ۔ اس پراجکٹ میں مرکزی حکومت کو پیسہ نہیں لگانا ہے لیکن اس پراجکٹ کی رقم کو بھی پیاکیج میں جوڑ دیا گیا ہے ۔ نتیش کمار نے کہا کہ اس پراجکٹ میں بھی یہ واضح نہیں ہے کہ اس میں کون کون سے شراکت دار سرمایہ کاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ راجیو گاندھی گرامین بجلی پراجکٹ کا نام بدل کر دین دیال کردیا گیا ہے ۔ پہلے اس پراجکٹ میں مرکزی حکومت 90فیصد اور ریاستی حکومت10فیصد رقم دیتی تھی لیکن دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا میں مرکزی حکومت 60فیصد اور ریاستی حکومت40فیصد رقم دے گی ۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت کو اس کے لئے زمین بھی مہیا کرانی ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مرکز نے نہایت ہوشیاری سے خصوصی پیاکیج میں پورے پراجکٹ کے خرچ کو شامل کیا ہے اور اسی کے تحت دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا اور محصولاتی پاور پراجکٹ کی73-7927کروڑ روپے کے الاٹمنٹ کو اس پیاکیج میں شامل کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پراجکٹ صرف بہار کے لئے نہیں بلکہ قومی پراجکٹ ہے ۔ اس میں بہار کے لئے کچھ بھی نیا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ریلوے لائنوں کو ڈبل لائن میں تبدیل کرنے اور برقی کی فراہمی کے لئے8,870کروڑ روپے خصوصی پیاکیج میں دئیے جانے کی بات کہی گئی ہے ۔ جب کہ 2015-16کے بجٹ میں اس سے متعلق کاموں کا اعلان کیاجاچکا ہے لیکن اسے بھی پیاکیج میں ڈال دیا گیا ہے ۔ اسی طرح مہارت کے فروغ اور ڈیجیٹل انڈیا پروگرام پورے ملک کے لئے اعلان کیا گیا ہے لیکن اس کے تحت ملنے والی رقم کو بھی خصوصی پیاکیج سے جوڑ دیا جانا بہار کے ساتھ مذاق ہے ۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے دیگر پ راجکٹ کے تعلق سے بھی تفصیلات پیش کی ہیں ۔ نتیش کمار نے اس پیاکیج کو سیاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں اب کافی کم دن باقی ہیں اس لئے انتخابی فوائد کے مقصد کے تحت عوام کو گمراہ کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ہونے کے ناطے میں نے حقیقت اب عوام کے ساتھ پیش کردی ہے ۔ اب کوئی بھی اس کی جائزہ لے سکتا ہے ۔

86% of PM Modi's Rs 1.25 lakh cr package old projects: Nitish Kumar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں