مغربی بنگال میں قید روہنگیا شہری مرکزی حکومت کے فیصلہ کے منتظر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-25

مغربی بنگال میں قید روہنگیا شہری مرکزی حکومت کے فیصلہ کے منتظر

کلکتہ
یو این آئی
مغربی بنگال کے مختلف جیلوں میں بند80سے زائد روہنگیا شہری جس میں بیشتر مسلمان ہیں کا مستقبل تاریک بنا ہوا ہے ۔ پناہ گزیں کا درجہ حاصل کرنے کے لئے دائر عرضی پر حکومت ہند نے اب تک کوئی فیصلہ نہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بنگلہ دیش سے ہندوستان کی سرحد غیر قانونی طریقہ سے عبور کرنے کے الزام میں خواتین سمیت82روہنگیائی شہریوں کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان 83قیدیوں میں 27اپنی سزا پوری کرنے کے بعد جیل میں بند ہیں کیوں کہ حکومت نے اب تک انہیں پناہ گزیں کا درجہ نہیں دیا ہے ۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل ادھیر شرما کے بیان کے مطابق روہنگیائی شہری جو کئی سالوں سے جیل میں بند ہیں کے متعلق ہم نے ریاستی و مرکزی محکمہ داخلہ کو ان سے متعلق کئی بار لکھ چکے ہیں ، مگر اب کوئی جواب نہیں ملا ہے ۔ جیل انتظامیہ نے ان27قیدیوں سے متعلق پوچھا تھا جو سزا پوری کرچکے ہیں کہ انہیں جیل میں رکھا جائے یا پھر انہیں چھوڑ دیا جائے۔ محکمہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق جیل انتظامیہ نے کئی مرتبہ مرکزی وزارت داخلہ کو یاد دہانی بھی کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ کو اندیشہ ہے کہ بین الاقوامی دہشت گرد تنظمیں ان روہنگیائی شہریون کا استعمال کرسکتے ہیں اسی وجہ سے جیلوں میں بند روہنگیائی شہریوں سے متعلق کوئی بھی فیصلہ لینے میں وزارت داخلہ تاخیر سے کام لے رہی ہے ۔ چند ماہ قبل پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کے ساتھ مل کر کام کرنے والے غیر سرکاری تنظیم کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشی ایٹو بنگال کے جیلوں میں بند روہنگیائی شہریوں کا جائزہ لے کر اقوا م متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن سے رابطہ کرکے پناہ گزیں کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔کامن ویلتھ ہیومن رائٹ انیشٹیو کے صلاح کا ر مدھو دھنو کا کا کہنا ہے کہ میانمار سے فرار ہونے والے روہنگیائی شہریوں کی صورتحال بہت ہی بدترین ہے ۔ سیکڑوں روہنگیائی شہری بنگلہ دیش کے راستے ہندوستان میں پناہ لینے کی کوشش میں جیل پہنچ چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مئی میں ہماری تنطیم کسی طرح تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔ان کے حالات سے واقفیت حاصل کرنے کے بعد ہم نے رفیوجی کا درجہ کے لئے کارروائی شروع کی اور درخواست کو یو این ایچ سی آر کو بھی بھیجا گیا جس نے وزارت داخلہ کے پاس بھیج دیا ہے مگرآج تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ خفیہ ایجنسیوں کے مطابق کلکتہ اور اس کے اطراف کے جیلوں میں ایک ہزار روہنگیائی شہر ی قید ہیں ۔ ریاست کے محکمہ اصلاح گھر کے افسر کے مطابق بنگال کے جیلوں میں بند روہنگیائی شہریوں کی صورتحال بہت ہی خراب ہے ۔

Fate Of Rohingyas In Bengal Prisons Hangs In Balance

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں