پی ٹی آئی
بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کی دو اہم شراکت دار جماعتوں ایل جے پی اور آڑ ایل ایس پی نے آج بہار میں آنے والے اسمبلی انتخابات کے لئے اندرون ایک ہفتہ نشستوں کی تقسیم کا مطالبہ کیا اور یہ تجویز پیش کی کہ بھگوا جماعت101نشستوں پر مقابلہ کرے اور باقی142نشستیں اپنی حلیف جماعتوں کے لئے چھوڑ دے ۔ ایل جے پی بہار یونٹ کے صدر پشو پتی پارس اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) کے ریاستی یونٹ کے صدر ارون کمار نے یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ مطالبہ پیش کیا۔ دونوں قائدین نے بی جے پی سے کہا کہ وہ ریاستی انتخابات کے لئے جو جاریہ سال کے اواخر مقرر ہیں، انتخابی نعرہ اب کی بار بی جے پی سرکار کو تبدیل کرتے ہوئے اب کی بار این ڈی اے سرکار کردے ، تاکہ اتحاد کے تمام شراکت داروں کے کارکنوں تک یہ پیغام پہنچایاجاسکے ۔ کمار نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ بہار کے انتخابات وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت لڑے جائیں گے ، لیکن این ڈی اے کے نام سے دیا جانے والا نعرہ تمام جماعتوں کے کارکنوں میں جوش و خروش پیدا کرے گا ۔ ایل جے پی کے قومی صدر و مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے بھائی پارس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ نشستوں کی تقسیم کا معاہدہ اندورن ایک ہفتہ ہوجانا چاہئے ۔ کمار نے جو ایک رکن پارلیمنٹ بھی ہیں ، کہا کہ وہ این ڈی اے کے شرکاء کے درمیان جلد از جلد نشستوں کی تقسیم کا معاہدہ چاہتے ہیں تاکہ امیدواروں کو انتخابات کی تیاری کے لئے مناسب وقت مل سکے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون ساز کونسل کی24نشستوں کے لئے حالیہ انتخابات میں نشستوں کے اعلان میں تاخیر کی وجہ سے شراکت دار جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان تال میل کا فقدان دیکھا گیا ، جس کے نتیجہ میں یہ اتحاد زیادہ نشستیں حاصل نہیں کرسکا ۔ واضح رہے کہ جولائی میں منعقدہ انتخابات میں این ڈی اے نے24کے منجملہ 12نشستوں پر کامیابی حاصل کی ، جب کہ جنتادل یو آر جے ڈی اور کانگریس نے مل جل کر10نشستیں حاصل کیں ، جب کہ دو نشستیں آزاد امید واروں کے کھاتہ میں چلی گئیں، آر ایل ایس پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ حاجی پور میں منعقدہ ان کی پارٹی کے قومی عاملہ اجلاس میں یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ بی جے پی101نشستوں پر مقابلہ کرے، جب کہ ایل جے پی کو75اور آر ایل ایس پی کو67نشستوں پر مقابلہ کرنا چاہئے ۔ سابق چیف منسٹر جتن رام مانجھی کا ہندوستانی عوام مورچہ( ایچ اے ایم) بھی این ڈی اے اتحاد کا ایک حصہ ہے۔ لہذا اسے بھی چند نشستیں دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح این ڈی اے کی حلیف جماعتوں کے لئے142سیٹییں چھوڑی جانی چاہئیں۔ اسی دوران ایچ اے ایم کے ترجمان دانش رضوان نے بھی کہا کہ ان کی پارٹی این ڈی اے کی نشستوں کی تقسیم کے جلد اعلان کی حامی ہے ۔ ہر پارٹی کو نشستوں کے الاٹمنٹ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ایچ اے ایم کا ماننا ہے کہ اس مسئلہ پر میڈیا کے ذریعہ نہیں بلکہ این ڈے اے کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیاجانا چاہئے ۔
NDA seat sharing for Bihar polls: It is advantage BJP
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں