لوک سبھا میں للت مودی کیس پر بحث - سشما سوراج کا استعفیٰ خارج از بحث - جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-13

لوک سبھا میں للت مودی کیس پر بحث - سشما سوراج کا استعفیٰ خارج از بحث - جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر خارجہ سشما سوراج کے استعفیٰ سے متعلق پارلیمنٹ میں کانگریس کی مہم آج بے نتیجہ ثابت ہوئی۔ سشما سوراج نے اپنی مدفاعت زبردست انداز میں کی جسے حکومت کی تائید حاصل رہی۔ کانگریس کی مہم کو کھودا پہاڑ نکلا چوہا جیسے محاورہ سے تعبیر کیا گیا۔ لوک سبھا کے مانسون سشن کے اختتام سے ایک دن قبل اجلاس پوری طرح رائیگاں گیا۔ لوک سبھا میں للت مودی کا مسئلہ اٹھتے ہی اپوزیشن اور سرکاری بنچ کے درمیان گرما گرم بحث اور جوابی بحث کا منظر دیکھا گیا ۔ کانگریس نے بحث کے لئے تحریک التوا پیش کرتے ہوئے سشما سوراج کی تمام تاویلات کو درکنار کردیا کہ انہوں ںے انسانی بنیادوں پر للت مودی کی مدد کی ہے۔ راہول گاندھی نے راست طور پر یہ سوال کیا کہ اس مدد کے عوض میں وزیر کو کتنا پیسہ ملا ۔ راہول گاندھی نے اپنی مختصر بحث کے دوران کہا کہ آئی پی ایل، کالا دھن کا مرکز اور للت مودی اس کی علامت بن گئے ہیں ۔ ایوان میں وزیر اعظم نریندر مودی بحث کے دوران غیر حاضر رہے اور اس دوران کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ وزیر اعظم میں ایوان سے روبر ہونے کی ہمت اور حوصلہ نہٰں ہے ۔ کانگریس کی جانب سے تحریک التوا ندائی ووٹ سے ناکام ہوگئی۔ ندائی ووٹنگ ، اہم اپوزیشن جماعت کی غیر حاضری میں ہوئی جو وزیر فینانس ارون جیٹلی کے جواب کے آغاز کے ساتھ واک آؤٹ کرگئی تھی۔ جیٹلی نے سشما سوراج کو کانگریس کی جانب سے مسلسل نشانہ بنائے جانے کی سختی سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں قربانی کا بکرا بنایاجارہا ہے کیونکہ پارلیمنٹ میں تعطل ہندوستانی معیشت میں نمو کے سبو تاج کے پیش نظر ہے اور جی ایس ٹی جیسے اصلاحی قانون سازی کو تعطل کا شکار بنایاجارہا ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ سشما سوراج مستعفیٰ نہیں ہوں گی۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب لوک سبھا میں آج اپنے خلاف بی جے پی رکن کی جانب سے کیے گئے تبصرہ پر سونیا گاندھی برہم ہوکر اپنے پارٹی رفقاء کے ساتھ ایوان کے وسط میں پہنچ گئیں اور شدید احتجاج کرنے لگیں جس کے بعد مجبورا ایوان کی کارروائی کو ایک گھنٹۃ کے لئے ملتوی کرنا پڑا ۔ جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ کسی کو بھی کسی بھی رکن کے خلاف بالخصوص اہم لیڈر پر کوئی الزام عائد کرنا چاہئے خواہ وہ کانگریس صدر ہوں یا وزیر اعظم یا پھر بی جے پی صدر۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی کے خلاف تبصرہ ریکارڈ نہیں ہوا ۔ قبل ازیں ایوان میں اس وقتہنگامہ برپا ہوگیا جب بی جے پی رکن نے کالے دھن کے مسئلے پر گاندھی کے خلاف اس وقت تبصرہ کیا جب کانگریس قائد ملک ارجن کھرگے للت مودی تنازعہ پر بول رہے تھے۔ تبصرہ پر برہم کانگریس صدرکو کیا بولا کہتے ہوئے سنا گیا ۔ احتجاج کے دوران انہوں نے سمترا مہاجن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا یہ کیا ہے ؟ ایک غیر معمولی اقدام میں وہ ایوان کے وسط میں پہنچ گئیں جن کی تقلید ان کے پارٹی رفقاء نے کی ۔ اسپیکر نے کہا کہ شوروغل میں جو کہا گیا اس سے وہ واقف نہیں ہیں نیز اگر کوئی غیر پارلیمانی بات کہی گئی تو وہ اسے کارروائی سے حذف کردیں گی۔

Lalit Modi row: Lok Sabha takes up discussion

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں