آسیان ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنانے کی مساعی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-13

آسیان ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنانے کی مساعی

نئی دہلی
آئی اے این ایس
جنوبی چین کے سمندر پر بیجنگ کے جارحانہ موقف کے سبب آسیان کے رکن ممالک اور چین کے درمیان تعلقات سر د مہری کا شکار ہوگئے ہیں۔ اور ایسے میں نائب صدر جمہوریہ ڈاکٹر حامد انصاری آئندہ ماہ تین کلیدی جنوب ایشیائی پروشی ممالک لاؤس، کمبوڈیا اور اندڈونیشیا کا دورہ کریں گے ۔ ہندوستان خاموشی لیکن مستقل مزاجی کے ساتھ اس دس قومی فورم آسیان کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط کرتا جارہا ہے۔ توقع ہے کہ حامد انصاری کا یہ دورہ جو ہندوستان کی مشرق کی طرف دیکھو پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے ، ستمبر کے وسط میں ہوگا ۔ پیر کے روز لاؤس پی ڈی آر کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے نئی دہلی میں نائب صدر جمہوریہ سے ملاقات کی، جو دورہ کی تیاریوں کا ایک حصہ تھی ۔ ہندوستان اور لاؤس نے پیر کے روز باہمی تعاون پر ایک اجلاس بھی منعقد کیا ۔ حامد انصاری کے دورہ کا مقصد ان ممالک کو سرکردہ قائدین کے دوروں کی رفتار برقرار رکھنا ہے ۔ جن میں گزشتہ کچھ عرصہ سے تعطل پید اہوگیاہے۔ ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ کچھ عرصے سے ان ممالک کے دورے نہیں کیے گئے اور ہم اس خلا کو پر کرنا چاہتے ہیں ۔ یہ ممالک بھی اہمیت کے حامل ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہمارے بیچ میں کوئی وقفہ نہ آئے۔ توقع ہے کہ اس دورہ کے دوران چند معاہدات پر دستخط کیے جائیں گے ۔ ہندوستان نے کمبوڈیا اور لاؤس کے ساتھ کئی لائن آف کریڈیٹ معاہدے کیے ہیں اور ان دونوں ممالک میں متعدد پراجیکٹس میں شامل ہیں ۔ دونوں ممالک ہندوستان کے ساتھ چھ قومی فورم میکانگ گنگا کو آپریشن فورم کا حصہ بھی ہیں ۔ اس دورہ کا ایک اور مقصد بعض اہم معاہدات کو روبہ عمل لانا ہوگا جو گزشتہ کچھ عرصہ سے زیر التوا ہیں ۔ ذرائع نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا ۔ حامد انصاری کا یہ دورہ کوالالمپور میں منعقدہ آسیان اور وزارت اجلاس کے چند دن بعد کیاجارہا ہے ۔ جس میں ارکان کے درمیان شدید اختلافات دیکھے گئے تھے، جو جنوبی چین کے سمندر میں چین کے اقدامات پر تنقید کررہے تھے ۔ بیجنگ کے حلیف ممالک بشمول کمبوڈیا ، لاؤس اور میانمار ، چین پر سخت تنقید کی مخالفت کررہے تھے ۔ واضح رہے کہ چین اس پورے سمندری علاقے پر اپنا حق جتا رہا ہے۔ فلپائن ، ویتنام، ملائیشیا اور برونائی متنازعہ جنوبی چینی سمندر کے ساحلی علاقوں پر دعویٰ کرنے چین کے اقدامات پر برہم ہیں اور اس علاقہ میں چین کی سر گرمیوں پر مشترکہ بیان میں سخت لب و لہجہ استعمال کرنا چاہتے تھے۔ چین نے ساحلی علاقوں کو توسیع دیتے ہوئے اور وہاں فوجی چوکیاں رن وے اور بنکر قائم کرتے ہوئے اندیشوں میں اضافہ کردیا ہے ۔ وہ کمبوڈیا کا سب سے بڑا بیرونی سرمایہ کار اور اقتصادی فائدہ پہنچانے والا ملک ہے جس کی جملہ تجارتی سرمایہ کاری مبینہ طور پر 10بلین ڈالر ہے اور اس نے زائد از تین بلین ڈالر کی ترقیاتی امداد بھی دی ہے ۔ بیجنگ نے کمبوڈیا کی مسلح افواج کو فوجی امداد اور سازوسامان بھی فراہم کیا ہے جن میں ٹرک، ہیلی کاپٹر اور طیارے شامل ہیں ۔ اس نے وہاں فوجی تربیتی اور طبی مراکز بھی قائم کیے ہیں اور وردیوں کا عطیہ بھی دیا ہے۔ چین لاؤس اور کمبوڈیا کو اپنےOne Belt and One Roadپراجیکٹ کا کلیدی حصہ تصورکرتا ہے ۔

To cement Asean ties, Vice President Hamid Ansari to visit three key Southeast Asian neighbours - Laos, Cambodia and Indonesia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں