ہاشم پورہ کیس - پولیس ملازمین کی برات کے خلاف اپیلوں پر تفصیلی سماعت - دہلی ہائی کورٹ کا اتفاق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-14

ہاشم پورہ کیس - پولیس ملازمین کی برات کے خلاف اپیلوں پر تفصیلی سماعت - دہلی ہائی کورٹ کا اتفاق

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی ہائی کورٹ نے آج1987ء کے ہاشم پورہ قتل عام کے متاثرین اور حکومت اتر پردیش کی جانب سے سماعتی عدالت کے ایک فیصلے کے خلاف دائر کردہ اپیلوں کی تفصیلی سماعت سے اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ اس معاملہ پر سنجیدہ غور کی ضرورت ہے اور اسے نظر انداز نہیں کیاجاسکتا ۔ سماعتی عدالت نے ہاشم پورہ قتل عام کے کیس مین 16ملازمین کو بری کردیا ہے ۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ارکے گوباپر مشتمل بنچ نے کہا کہ ہم تفصیل سے فریقوں کی سماعت کریں گے ۔ بنچ نے ریکارڈس کے جائزے کے بعد کہا کہ اس بات سے انکار نہیں کیاجاسکتا کہ یہ واقعہ پیش آیا ہے اور سماعتی عدالت نے بھی پولیس ملازمین کو بری کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں یہ بات کہی ہے ۔ بنچ نے کہا کہ تین نکات ہیں ۔ اول تو یہ کہ واقعہ سے انکار نہیں ہے دوسرے یہ کہ پوائنٹ303گولیاں پائی گئی تھیں جن کا استعمال بنیادی طور پر پولیس رائفلس میں کیاجاتا ہے اور تیسرا نکتہ یہ ہے کہ شواہد مٹائے گئے جس کا ذکر فارنسک سائنس لیباریٹری نے کیا ہے ۔ بنچ نے کہا کہ بعض ایسے نکات ہیں جن پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے ۔اس دوران قومی انسانی حقوق کمیشن نے بھی ایک درخواست داخل کرتے ہوئے اس واقعہ کی مزید تحقیقات پر زور دیا اور حراست میں جرائم کے معاملات کے لئے رہنمایاں ہدایات وضع کرنے کا مطالبہ کیا۔ قومی انسانی حقوق کمیشن نے کہا کہ تحقیقات کی مجموعی نوعیت کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ پولیس اور جرائم کی سنگینی اور شدت کے پیش نظر ایسے جرائم کی روک تھام اور یکسوئی کے لیے رہنما ہدایات جاری کرنے کی شدید ضرورت ہے ۔ عدالت نے قومی انسانی حقوق کمیشن کی درخواست پر تمام16پولیس ملازمین کو نوٹس جاری کی اور24اکٹوبر کو سماعت کی آئندہ تاریخ سے پہلے ان کا جواب طلب کیا۔ عدالت نے متاثرین کے وکیل سے بھی پوچھاکہ کس طرح دہلی لیگل سرویس اتھاریٹی کو سماعتی عدالت کے حکم کے مطابق متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ ادا کرنے کے لئے مجبور کیاجاسکتا ہے اور کتنا معاوضہ دینے چاہئے اور کس کی جانب سے ؟ اس سے پہلے29مئی کو عدالت نے سماعتی عدالت کے فیصلے کے خلاف حکومت اتر پردیش کی اپیل پر16پولیس ملازمین سے جواب طلب کیا تھا ۔ ریاستی حکومت نے اپنی اپیل میں کہا تھا کہ سماعتی عدالت کی کارروائی میں نقائص ہیں۔21مارچ کو سماعتی عدالت نے شبہ کا فائدہ دیتے ہوئے پی اے سی کے سابق16ملازمین کو بری کردیا تھا جن پر میرٹھ میں 42افراد کی ہلاکت کا الزام ہے ۔ عدالت نے کہا کہ ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے اس کیس میں ان کی شناخت ثابت نہیں ہوسکی ۔

Hashimpura massacre hearing in Delhi HC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں