بہار میں نو تشکیل شدہ عظیم اتحاد میں دراڑیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-14

بہار میں نو تشکیل شدہ عظیم اتحاد میں دراڑیں

نئی دہلی
پی ٹی آئی
چیف منسٹر بہار نتیش کمار کی زیر قیادت سیکولر عظیم اتحاد میں دراڑیں نمودار ہوگئی ہیں اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے آج آنے والے ریاستی اسمبلی انتخابات میںاسے صرف تین سیٹوں کی پیشکش کرنے پر سوال اٹھایا اور اسے اتحادی شراکت داروں کی توہین قرار دیا ۔ اس نے اپنے لئے12سیٹوں کا مطالبہ کیا۔ این سی پی جنرل سکریٹری و رکن پارلیمنٹ طارق انور نے کہا کہ ہمیں نظر انداز کیا گیا ۔ نشستوں کی تقسیم کو قطعیت دینے سے قبل ہم سے مشاورت تک نہیں کی گئی ۔ یہ ہماری توہین ہے اور ہم اسے برداشت نہیں کریں گے ۔ جنتادل یو، آر جے ڈی ، کانگریس اور این سی پی نے بہار میں بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کو اقتدار پر آنے سے روکنے کے لئے یہ اتحاد قائم کیا ہے۔ نتیش کمار، لالو پرساد اور بہار کانگریس کے انچارج سی پی جوشی نے کل ایک پریس کانفرنس میں243رکنی اسمبلی کے لئے نشستوں کی تقسیم کا اعلان کیا تھا ۔ جنتادل یو اور آر جے ڈی کو سو سو نشستیں ملی ہیں ، جب کہ کانگریس کو40اور این سی پی کو صرف تین نشستیں دی گئی ہیں ۔ انور نے کہا کہ انہوں نے این سی پی کے صدر شرد پوار کو بتادیا ہے کہ پارٹی کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ہے اور اسے مقابلہ کرنے کے لئے کم از کم12نشستیں درکار ہیں ۔ا نہوں نے کہا کہا گر ہمیں12نشستیں نہ دی جائیں تو کوئی مفاہمت نہیں ہوسکتی۔ نشستوں کی تقسیم ،احترام کے ساتھ ہونی چاہئے۔ اس کی کوئی اساس اور کوئی معیار ہونا چاہئے ۔ یک طرفہ فیصلے نہ لئے جائیں ۔ این سی پی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں مظاہرہ کی بنیاد پر وہ 12نشستوں کا مطالبہ کررہی ہے جس میں اس نے5۔6لاکھ ووٹ حاصل کیے تھے اور اتحاد کی جانب سے اسے مختص کی گئی واحد پارلیمانی نشست پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ انور نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ2010کے اسمبلی انتخابات میں چار حلقوں میں ان کی پارٹی دوسرے مقام پر ،13حلقوں میں تیسرے مقام پر،20حلقوں میں چوتھے مقام پر رہی ہے، جہاں اس نے تنہا مقابلہ کیاتھا۔ کٹیہار کے رکن پارلیمنٹ نے نتیش کمار اور راشٹریہ جنتادل کے صدر لالو پرساد یادو کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ نشستوں کی تقسیم سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ریاست میں فرقہ وارانہ طاقتوں سے نمٹنے کے لئے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کا تعاون نہیں چاہتے ۔ انور نے سوال اٹھایا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرنے کانگریس کو کس بنیاد پر40اسمبلی نشستیں الاٹ کی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم گزشتہ سال کے عام انتخابات پر نظر ڈالیں تو کانگریس نے12لوک سبھا نشستوں پر مقابلہ کیا تھا اور اس نے صرف دو نشستیں حاصل کی ہین اور ہم نے ایک پر مقابلہ کیا اور اسے جیتا ۔ ہماری کارکردگی ، کانگریس کے مقابلہ میں بہتر تھی ، اس کے باوجود اسے40سیٹیں دی گئی ہیں اور جب کہ ہمیں صرف تین نشستیں دی گئی ہیں ۔

Cracks in Bihar Grand Alliance

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں