بیرون ملک میں کالے دھن کو ختم کرنے سیچلز کے ساتھ معاہدہ کو منظوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-21

بیرون ملک میں کالے دھن کو ختم کرنے سیچلز کے ساتھ معاہدہ کو منظوری

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بیرون ملک میں جمع کالا دھن کا پتہ لگانے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ہندوستان نے سیچلز کے ساتھ ٹیکس سے متعلق اطلاعات کے تبادلہ کا سمجھوتہ کرنے کو آج منظوری دے دی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکز ی کابینہ نے اس امر کے فیصلہ کو منظوری دے دی ۔ اس معاہدہ سے ٹیکس سرقہ کو روکنے میں بہت مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان ہوائی جہاز کی خدمات سے متعلق1978ء کے معاہدے کو دبارہ جائزہ لینے کو بھی منظوری دے دی ۔ اس معاہدہ سے ہندوستان اور سیچلز کے درمیان ہفتہ وار طیارے خدمات تین سے بڑھا کر سات کئے جانے کی تجویز ہے تاکہ سیاحت، کا روبار اور عوامی کے باہمی رابطہ کو فروغ دیاجاسکے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ٹیکس سے متعلق اطلاعات کے تبادلے کے معاہدوں سے ہندوستان اور سیچلز کی متحمل ایجنسیاں کو ٹیکس سے متعلق اطلاعات کے گھریلو قوانین اور انتظامی قوانین کے مطابق تبادلے کی سہولت ملے گی ۔ معاہدے کے مطابق ایسی اطلاعات خفیہ ہوں گی اور انہیں زیر التوا معاملوں کی توسیع کے سلسلے میں عدالتوں یا انتظامی اداروں کے ساتھ ہی اشتراک کیاجائے گا۔ کسی دوسرے شخص یا ادارے کو یہ اطلاع دینے سے پہلے مذکورہ ملک کی تحریری اجازت حاصل کی جائے گی۔ ہندوستانی انکم ٹیکس ایکٹ1961کی دفعہ60کے تحت ہونے والے اس معاہدے کو عمل میں لانے کے لئے ایک باہمی معاہدہ بھی کیاجائے گا تاکہ عمل سے متعلق اختلافات سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کیاجاسکے ۔ یہ معاہدہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کی تاریخ سے نافذ ہوگا ۔ اس سمجھوتے کے مسودے کو8اور9جون 2015کو ہونے والی دونوں ممالک کی بات چیت کے بعد حتمی شکل دی گئی ۔ ہندوستان نے اس سے پہلے ارجنٹائن ہیلز، برمود ، برٹش ورجینا جزائر، کیمون جزائر ، جبرالٹر ، گوئرنسے مان جزیرہ، جرسی، لائبیریا، لچس ٹینسن ، مکاؤ، موناکو اور سان میرینو کے ساتھ ایسے معاہدے کرچکا ہے ۔مرکزی کابینہ نے آسٹریلیا کے ساتھ تعلیم و تربیت اور تحقیق کے شعبوں میں معاہدے کو آج منظوری دے دی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں یہاں ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا ۔ سرکاری بیان کے مطابق اس معاہدے کے تحت سرگرمیوں پر ہونے والے اخراجات کو باہمی رضا مندی کی شرائط کی بنیاد پر برداشت کیاجائے گا۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ تعلیم، تحقیق، پیشہ وارانہ تعلیم اور تربیت کے شعبوں میں تعاون اور شراکت داری بڑھانے میں مدد ملے گی ۔ اس کا مقصد ہند ۔آسٹریلیا تعلیمی کونسل کی توسیع کرنا ہے جس سے دونوں ممالک کے تعلیمی ماہرین، پالیسی سازوں اور صنعتوں کو مناسب نمائندگی دی جاسکے ۔

Cabinet nod for India-Seychelles pact to curb black money

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں