اراضی بل پر حکومت کو شکست دی ہے - اپوزیشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-31

اراضی بل پر حکومت کو شکست دی ہے - اپوزیشن

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ایک ایسے وقت جب کہ حکومت نے اراضی اور آرڈیننس پر اپوزیشن کے ٹکراؤ سے گریز کا فیصلہ کیا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا ہے کہ چوتھی مرتبہ اسے جاری نہیں کیاجائے گا حریف جماعتوں نے اس متنازعہ مسئلہ پر حکومت کو جھکانے کا سہرا اپنے سر لیا ہے ۔ حکومت پارلیمنٹ میں حصول اراضی بل منظور کرانے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے پٹنہ میں بہار انتخابات کے لئے تشکیل شدہ عظیم سیکولر اتحاد کی ایک مشترکہ ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک کسان دشمن حکومت ہے وہ کسانوں کی زمین ہتھیانا چاہتی ہے اور اسے اپنے امری دوستوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہے ۔ ہم نے پارلیمنٹ میں کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے لڑائی لڑی ہے اور آخر کار حکومت کو جھکنا پڑا ۔ بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے کہا کہ آج جب پٹنہ میں سوابھیمان ریالی نکالی جارہی ہے وزیر اعظم کو جھکنا پڑا اور حصول اراضی بل پر اپنے اقدامات واپس لینے پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم نے جو بات کی ہے وہ ان کے دل کی آواز نہیں ہے بلکہ یہ عوام کے دل کی آواز ہے جس نے انہیں جھکنے پر مجبور کیا ہے ۔ دہلی میں کانگریس کے ترجمان ابھیشک سنگھوی نے کہا کہ مودی حکومت کی اڑیل سیاست کی وجہ سے قوم نے8مہینے کھودئیے ۔ سینئر پارٹی لیڈر جے رام رمیش نے علیحدہ طور پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سچ کی جیت ہوئی ہے ۔ عام آدمی پارٹی نے کہا کہ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کو آخر کار اراضی بل پر اپنی غلطی قبول کرنی پڑی ۔ دہلی کی حکمراں جماعت نے ادعا کیا کہ مودی کا یہ اعلان اس کے اس موقف کی توثیق ہے کہ بی جے پی زیر قیادت حکومت عوام دشمن اور کسان دشمن ہے ۔ اس دوران مہاراشٹرا کے چیف منسٹر دیویندر فڈ نویس نے کہا کہ اراضی آرڈیننس کے تعلق سے فیصلہ نیتی آیوگ کی درخواست پر کیا گیا ۔ فڈ نویس نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ نیتی آیوگ کی حالیہ میٹنگ میں بیشتر وزرائے اعلیٰ نے مطالبہ کیا تھا کہ اراضی بل پر پارلیمنٹ میں تعطل کی وجہ سے ریاستوں کے اہم انفراسٹرکچر پراجکٹس میں دیر ہورہی ہے اسی لئے مرکز کو چاہئے کہ وہ ریاستوں کو حصول اراضی کے اپنے ماڈلس پر عمل کرنے کا اختیار دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ مودی ہماری درخواست کریں اور فیصلہ کیاکہ آرڈیننس کی دوبارہ اجرائی کے بجائے ریاستوں کو اپنے اپنے ماڈلس وضع کرنے کا اختیار دیاجائے ۔

Defeated govt on land bill, opposition

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں