پی ٹی آئی
بھوٹان او ر ارونا چل پردیش کے بالائی علاقوں میں موسلادھار بارش کے بعد آج آسام میں سیلاب کی صورتحال بد ترین ہوگئی جس کے باعث 13اضلاع میں زائد از 3لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور کئی مقامات میں سڑک رابطہ منقطع ہوگیا ہے ۔ دھیما جی، لکھم پور، کوکھرا جھار، بونگائی گاؤں، چدیرانگ بیر پیٹا، جورہاٹ باکسا، سونک پور اور ڈبرو گڑھ اضلاع میں بہنے والے کئی دریا خطرہ کے نشان کے اوپر بہہ رہے ہیں ۔ محکمہ آبی وسائل سے موصولہ ایک رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ہے۔ برہم پترا دریا جو رہاٹ میں ناماتی گھاٹ میں اور ڈبرو گڑھ میں خطرہ کی سطح کے اوپر بہہ رہا ہے اور دیگر بیشتر اضلاع میں اضافہ کا رجحان برقرار ہے ۔ کازی رنگا نیشنل پارک کے کئی علاقے سیلاب کے پانی کے تحت آگئے ہیں جس کی وجہ سے جنگلی جانوروں کو انگلانگ ضلع میں کار بی کی قریبی پہاڑیوں میں اونچے مقامات کو منتقل کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ پارک کے ایک سینئر عہدیدار نے یہ بات کہی ۔ سیلابی پانی سے برہم پور اور پارک کے شمالی رینج میں کئی ہیکٹر اراضی زیر آب آگئی ہے ۔ لیکن تا حال کسی جانور کا جانی نقصان نہیں ہوا ۔ کوکھرا جھار بونگائی گاؤں، بار پیٹا ، موریگاؤں، سونک پور، اور نلباڑ ضلع میں کئی دیگردریا بھی سرخ نشان کے اوپر بہہ رہے ہیں جس کی وجہ سے611مواضعات میں زائد از تین لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ جب کہ تقریبا30ہیکٹر زرعی اراضی، زیر آب آگئی ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے124ریلیف کیمپس کھولے ہیں جہاں تقریبا ایک لاکھ افراد نے پناہ لی ہے ۔ قومی شاہرہ۔31Cکئی مقامات پر زیر آب آگئی ہے جب کہ ایک پل کو نقصان پہنچا ہے جب کہ کئی لکڑکی کے پلوں کو جانے والی رسائی کی سڑکوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے ریاست میں مختلف مقامات پر گاڑیوں کی ٹریفک متاثر ہوئی ہے ۔ دریاؤں کی آبی سطح بڑھ رہی ہے جس کیو جہ سے کوکرا جھار ، چیرانگ، دھیما جی، بارپیٹا اور گول پارہ اضلع میں کئی پشتے ٹوٹ گئے ہیں۔ آسام میں اس سال کے سیلاب میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر پانچ ہوگئی ہے ۔ دو افراد لکھم پور میں ہلاک ہوگئے، بونگائی گاؤں باکسہ اور سونک پور میں فی کس ایک شخص ہلاک ہوگیا ۔ آسام کے محکمہ آبی وسائل کے وزیر وسنتا داس سیلاب کی صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں اور اپنے محکمہ کے عہدیداروں کو چوکس رہنے کی ہدایات دے رہے ہیں۔
Assam Flood Situation Grim, 3 Lakh Affected and Train Services Hit
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں