جمو ں و کشمیر کے ضلع سامبا میں صورتحال کشیدہ - فوج کا فلیگ مارچ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-22

جمو ں و کشمیر کے ضلع سامبا میں صورتحال کشیدہ - فوج کا فلیگ مارچ

جموں
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر کے ضلع سامبا میں فوج نے آج اس وقت فلیگ مارچ کیا جب مبینہ مذہبی منافرت کے ایک واقعہ کے بعد احتجاج کے دوران10افراد بشمول دس پولیس ملازمین زخمی ہوگئے اور پرتشدد احتجاج کے بعد کل رات دیر گئے کرفیو نافذ کردیا گیا۔ ضلع میں کل رات اس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب جاک گاؤں میں رایا مور کے قریب ایک سڑک پر مبینہ طور پر ایک ذبح کی ہوئی گائے پائی گئی ۔ احتجاجی مظاہرین نے کل رات ایک پولیس پارٹی پر پتھراؤ کیا اور ڈپٹی کمشنر سامبا کی سرکاری گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرین اور پ ولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں متعدد افراد بشمول سیکوریٹی فورسس کے جوان زخمی ہوگئے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع میں صورتحال اگرچہ بدستور کشیدہ ہے مگر قابو میں ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس سامبا جوگیندر سنگھ نے بتایا کہ پر تشدد احتجاج اور آتشزنی کے بعد کرفیو لگا دیا گیا۔ ڈیویژنل کمشنر جموں پون کوتوال کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد لوگ بڑی تعداد میں شاہرہ پر جمع ہوگئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگانے لگے ، انہوں نے نہ صرف وہاں سے گزرنے والی گاڑیوں پر سنگباری کی بلکہ چند گاڑیوں کو نذر آتش کیا ، یہاں تک کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سامبا شیتل نندا کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی گئی ۔ جو اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وہاں پہنچی تھیں۔ احتجاجیوں اور پولیس کے درمیان رات بھر تصادم ہوتا رہا جنہیں منتشر کرنے کے لئے پولس کو کئی مرتبہ لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شل برسانے پڑے ۔ زخمیوں میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس اور اسٹیشن ہاؤز آفیسر شامل ہے جنہیں ہاسپٹل میں بھرتی کرایا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پر تشدد احتجاج کو دیکھتے ہوئے کٹہوعہ اور جموں قومی شاہراہ کو پانچ گھنٹوں تک بند کردیا گیا ۔ بڑی تعداد میں سی آر پی ایف جوانوں کو تعینات کیا گیا جس کے بعد صورتحال قابو میں آئی۔
سری نگر سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب نوجوانوں کے ایک گروپ نے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کے دوران جہاں قومی پرچم نذر آتش کیا وہیں پاکستان اور آئی ایس آئی ایس کا پرچم لہرایا اس کے بعد سیکوریٹی فورسس اور احتجاجیوں کے درمیان تصادم ہوگیا۔ احتجاج کے موقع پر چند نواجونوں کو نہ صرف قومی پرچم بلکہ پی ٹی پی کے جھنڈوں کو بھی نذر آتش کرتے دیکھا گیا ہے۔ جب کہ انہوں نے جامع مسجد کے قریب جو شہر کے نوہتہ علاقہ میں ہے دکانوں پر پاکستان اور داعش کے پرچم لہرا دئیے ۔ چند نوجوانوں نے پولیس پر سنگباری کی تاہم پولیس نے انہیں آنسو گیس کے شل برساتے ہوئے بھگا دیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کشمیر کے چند علاقوں میں جہاں سری نگر کا زیریں علاقہ شامل ہے ، اس سال سے اب تک کئی مرتبہ داعش کا پرچم لہرایا گیا ہے ۔
سری نگر سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب جموں و کشمیر میں حریت کانفرنس کے سخت گیر گروپ کے صدر نشین سید علی شاہ گیلانی اورڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کو چھوڑ کر تمام علیحدگی پسند قائدین کو رہا کردیا گیا ہے ۔ حریت کانفرنس کے سخت گیر گروپ کے ترجمان ایاز اکبر نے کہا کہ گیلانی کے حیدر پورہ واقع گھر کے باہر سیکوریٹی فورسس اور ریاستی پولیس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ گیلانی کو نئی دہلی سے واپسی کے ایک دن بعد15اپریل سے ہی نظر بند رکھا گیا ہے ۔ گزشتہ ایک ماہ سے نظر بند شاہ کو کل رہا کیا گیا تھا لیکن آج صبح پھر نظر بند کردیاگیا۔

Army stages flag march in Samba J&K, 14 injured in clashes

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں