وقف جائیدادوں پر قبضہ پر تین سال جیل کی سفارش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-13

وقف جائیدادوں پر قبضہ پر تین سال جیل کی سفارش

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اگر ایک پارلیمانی پیانل کی سفارشات قبول کرلی جائیں تو وقف جائیدادوں پر ناجائز قبضے اور ایسے قبضوں کی حوصلہ افزائی پر تین سال کی جیل اور ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہوسکتا ہے ۔ وقف پراپرٹیز بل2014کے بارے میں پیانل نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی کہ بل میں اداروں ، پبلک یا پرائیویٹ جیسے الفاظ شامل کئے جائیں کیونکہ ملک میں کئی وقف جائیدادوں میں متعدد عوامی و خانگیتنظیموں کے غیر مجاز قبضہ میں ہیں۔ سماجی انصاف اور امپاورمنٹ سے متعلق پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ نے فروری2004میں راجیہ سبھا میں پیش کردہ بل کا جائزہ لیا جسے آج پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا۔ اس بل میں وقف اراضیات پر سے قبضے ہٹانے اور ان جائیدادوں سے حاصل آمدنی پسماندہ لوگوں کے فائدے اور قبضوں کو برخاست کرنے کے لئے ریاستی وقف بورڈ کو با اختیار بنانے کے لئے استعمال کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔ کمیٹی نے اس بل کو مزید موثر بنانے کے لئے کئی تجاویز پیش کی ہیں اور کہا ہے کہ جب تک وقف بورڈ کی سر گرمیوں و شفافیت اور ان کی کارکردگی پر نظر رکھنے جیسے بنیادی مسائل کی یکسوئی نہیں کی جاتی قبضہ اور غیر مجاز قابضین کو ہٹایا نہیں جاسکتا ۔ بل میں غیر قانونی قبضہ کے لئے چھ مہینے قید اور پانچ ہزار روپے جرمانہ کی بھی گنجائش رکھی گئی ہے۔ اور مشورہ دیا گیا ہے کہ اس دفعہ کو مزید سخت بنایاجائے۔ یہ بھی کہا گیا کہ اگر کوئی شخص غیر قانونی طور پر کسی وقف جائیداد پر قبضہ کرتا ہے یا کوئی شخص قابض کی حوصلہ افزائی یا اس کے کاز کی مدد کرتا ہے تو انہیں تین سال جیل یا ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں ۔ پیانل نے کہا کہ جن کرایہ داروں نے وقف بورڈس کو کرایہ دینے میں کبھی ناغہ نہیں کیا ہے اور جو کئی برسوں سے جائز کرایہ دار ہیں انہیں قابض نہ سمجھا جائے۔ ایسے تما م کرایہ داروں کو ان کے لیز کے معاہدہ میں توسیع یا تجدید کا موقع دینے کی بھی بات کہی گئی ہے ۔

3-yr jail, Rs 1 lakh for encroachment of Waqf properties:Panel

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں