ملک کی کسی بھی مسجد سے دہشتگردی کی تعلیمات یا امداد نہیں دی جا رہی ہے - مرکزی انٹلیجنس رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-22

ملک کی کسی بھی مسجد سے دہشتگردی کی تعلیمات یا امداد نہیں دی جا رہی ہے - مرکزی انٹلیجنس رپورٹ

نئی دہلی
ایجنسیاں
مرکزی وزیر داخلہ نے آئی ایس میں مسلم نو جوانوں کی ممکنہ شمولیت و بڑھتے ہوئے تخریب کاری کے رجحانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے10ریاستوں سے سینئر پولیس اور انٹلی جنس عہدیداروں کو طلب کیا۔آئی ایس کا ہندوستان میں اثر اور مسلم نوجوانوں میں آئی ایس میں شمولیت اور تخریب کاری کے رجحانات کی وجوہات معلوم کی جاسکیں ۔ یہ ٹیم جس میں10ریاستوں کے اعلیٰ عہدیداروں پر مشتمل ہے جو آئی ایس کا اثر اور تخریب کاری کی وجوہات کا پتہ چلائے گا علاوہ ازیں ایک ممکنہ طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے اس خطرے سے نمٹنے کے لئے لائحہ عمل مرتب کرے گا ۔ ان ریاستوں میں جموں و کشمیر ،کرناٹک ، اتر پردیش ، مہاراشٹرا ، کیرالا ، ٹامل ناڈو ، مغربی بنگال اور آسام شامل ہیں جہاں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ گزشتہ ہفتہ، سری نگر میں دوسری مرتبہ آئی ایس کے پرچم بلند کئے گئے ۔ تاہم ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ چند تخریب کاروں کی حرکت تھی ۔ جنہوں نے انٹر نیٹ سے آئی ایس کا لوگو ڈاؤن لوڈ کر کے پرچم تیار کیا تاکہ سیکوریٹی فورسس کو ستایا جاسکے ۔ ایک اعلیٰ عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ سرکاری طور پر نئی دہلی کی رپورٹ کے مطابق صرف پانچ نوجوانوں نے اب تک ہندوستان سے آئی ایس میں شمولیت اختیار کی جب کہ ان میں سے چار کا تعلق مہاراشٹرا کے کلیان علاقہ سے تھا۔ علاوہ ازیں چھ ہندوستانی جو آئی ایس میں بھرتی ہوئے وہ خلیجی ممالک میں قیام پذیر تھے ۔ یہ تعداد بہت ہی قلیل ہے اگر اس کا یوروپی ممالک سے موازنہ کیاجائے جہاں سے سینکڑوں کی تعداد میں مرد و خواتین نے آئی ایس میں شمولیت اختیار کی ۔ تاہم مرکزی ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق ہنوستان سے ایک درجن نوجوان آئی ایس کے لئے روانہ ہوئے ہیں۔ سنٹرل سیکوریٹی ایجنسی سے کہا گیا تھا کہ وہ مسجدوں پر نظر رکھیں جو مبینہ طور پر دہشت گردی نظریات کی ترغیب دے رہے ہیں ۔ اس دوران مرکز کو رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ملک میں ایسا کوئی بھی مذہبی مرکز نہیں ہے جہاں دہشت گردی کی تعلیمات یا دہشت گردوں کو مدد دی جارہی ہو۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں