نوٹ برائے ووٹ اسکام - بابو کی بات چیت کا ریکارڈ مجسٹریٹ کو پیش کرنے سپریم کورٹ کا حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-24

نوٹ برائے ووٹ اسکام - بابو کی بات چیت کا ریکارڈ مجسٹریٹ کو پیش کرنے سپریم کورٹ کا حکم

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے سیکولر آپریٹرس اسوسی ایشن آف انڈیا(COAI) کو ہدایت دی ہے کہ ٹیلیفون کالس کا ریکارڈ ایک سر بمہر لفافے میں بند کر کے اندرون ایک ہفتہ وجئے واڑہ کی عدالت میں پیش کرے جو نوٹ برائے ووٹ اسکینڈل کے پس منظر میں ٹیلیفون ریکارڈ کئے گئے تھے۔ عدالت نے چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ وجئے واڑہ کو ہدایت دی کہ اس لفافہ چار ہفتہ تک نہ کھولے ۔ جسٹس وکرم جیت سین اور جسٹس شیوکیرتی سنگھ نے سل فون کمپنیوں کے دیے گئے وقت میں ایک ہفتہ کی توسیع کی اور وجئے واڑہ کی عدالت کو ہدایت دی کہ ایک ماہ تک اس مقدمہ کی سنوائی کو التوا میں رکھے ۔ سپریم کورٹ نے ٹیلی کام آپریٹرس کو اس بات کی ہدایت دی کہ وہ اپنے مسائل کے لئے حیدرآباد ہائیکورٹ سے رجوع ہوسکتے ہیں ۔ آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے الیکٹرانک ڈیٹا بشمول فون ٹیاپنگ کی تفصیلات داخل کرنے کی ہدایت کے خلاف بھارتی ایر ٹیل، ریلائنس اور آئیڈیا نے سیلولر آپریٹرس اسوسی ایشن کے بیانر تلے درخواست سپریم کورٹ میں داخل کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں آندھرا پردیش اور تلنگانہ حکومتوں نے برعکس ہدایت دی ہے اور ایسی غیر یقینی صورتحال میں عدالت مداخلت کرے۔ حکومت آندھرا پردیش نے چند سیل فون نمبروں کی تفصیلات طلب کی جب کہ تلنگانہ حکومت نے فراہمی کے خلاف پابندی لگا دی ۔ تلنگانہ حکومت نے آئی پی سی ٹیلیگراف ایکٹ، آفیشیل سکریٹس ایکٹ کے تحت کارروائی کا انتباہ دیا اگر سیل سیل نمبرس جاری کئے گئے ۔ اس سلسلہ میں علاقہ آندھرا میں چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ۔ نوٹ برائے ووٹ مقدمہ میں ریونت ریڈی کو ایک ایم ایل اے ای اسٹفنس کو پچاس لاکھ روپے دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا اور سلسلہ میں چندرا بابو نائیڈو کی اسٹفنس سے ہوئی بات چیت کی ریکارڈنگ بھی ٹیلی ویژن پر جاری کی گئی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں