یمن میں رمضان کے اختتام تک جنگ بندی زیر غور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-05

یمن میں رمضان کے اختتام تک جنگ بندی زیر غور

صنعا
رائٹر
یمن کی حوثی حکومت نے آج کہا کہ رمضان کے اختتام تک جنگ بندی کو بحال رکھنے کے لئے اقوام متحدہ سے بات چیت کی جارہی ہی تاکہ رمضان کے دنوں میں یمن کے متاثرین کو انسانی امدادی اشیا کی سپلائی کی جاسکے ۔ حوثی حکومت کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں بتایا کہ انہوں نے اس معاملے پر بات کرنے کے لئے یمن میں تعینات اقوام متحدہ کے خصوصی قاصدشیخ احمد سے ملاقات کی ہے۔ واضھ رہے کہ یمن میں سعودی عرب کی سر براہی میں خلیجی عرب ممالک کے اتحاد کی طرف سے یمن کے ایران نواز حوثی شیعہ باغیوں اور ان کے اتحادی فوجی دستوں پر گزشتہ مارچ سے بمباری ہورہی ہے ۔ سعودی اتحاد کی یہ فوجی کارروائی جلا وطن صدر عبد ربہ منصور ہادی کی قانونی حکومت کو بحال کرنے اور بزور قوت اقتدار پر قابض ہونے والے اقلیتی حوثی انتہا پسندوں کی غاصبانہ پیش قدمی کو روکنا ہے ۔ ذرائع نے آج بتایا کہ یمن میں مستقل جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کے قاصد سعودی عرب میں منصور ہادی کی حامی حکومت سے بھی بات چیت کررہے ہیں ۔ امریکی وزارت خارجہ نے جمرات کو یمن میں رمضان کے دوران جنگ بندی قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا ، تاکہ عالمی امداد رساں تنظیمیں یمن کے متاثرہ شہریوں کو ادویہ اور ضروری اشیا خوردونوش سمیت دیگر انسانی امداد دی اشیا پہنچا سکیں ۔ گزشتہ یوروپی یونین نے کہا ہے کہ وہ یمن میں مستقل جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے اور یہ مطالبہ بھی کیا کہ سعودی فوجی دستوں کو یمنی بندرگاہوں پر اپنی ناکہ بندی نرم کرنی چاہئے تاکہ وہاں امدادی جہاز داخل ہوسکے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان احمد فوزی نے کہا کہ جنگ بندی کے آغاز کی تاریخ اور اس کی مدت کی تفصیلات ابھی غیر واضح ہے ، تاہم خصوصی قاصد کے مطابق یہ توقع کی جارہی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں تمام فریقوں خے درمیان اس جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہوجائے گا۔ اس سے قبل مئی میں بھی اقوام متحدہ کی اپیل پر دونوں فریقوں نے 5دنوں کی عارضی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا ، جب متاثرہ علاقوں میں ایندھن ،د وائیں اور ضروری اشیا خوردونوش پہنچانے کے لئے انسانی امداد رساں تنظیموں نے مہلت مانگی تھی ۔ اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں ایندھن کی کمی کے سبب بیماریاں پھیل رہی ہیں اور شہریوں کو تکلیف بڑھ رہی ہے جہاں پانی کا حصول ایندھن سے چلنے والے واٹر پمپ پر منحصر ہے ۔ا قوام متحدہ کی رپورٹکے مطابق دو کروڑ لوگ یعنی ملک کی80 فیصد آبادی کو کسی نہ کسی قسم کی امداد درکار ہے ۔

Saudis To Announce Yemen Ceasefire For Ramadan: Report

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں