راجمندری بھگدڑ سانحہ کے بعد اشنان گھاٹوں پر چوکسی - تحقیقات کا حکم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-16

راجمندری بھگدڑ سانحہ کے بعد اشنان گھاٹوں پر چوکسی - تحقیقات کا حکم

راجمندری
پی ٹی آئی
یہاں بھگدڑ سانحہ ایک دن بعد چوکسی اختیار کی جارہی ہے اور حد سے زیادہ ہجوم کو روکنے یاتریوں کو مختلف اشنان گھاٹوں کی جانب روانہ کیاجارہا ہے ۔ ریاستی حکومت نے اس حادثہ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا جو پشکرم تہوار کے پہلے دن پیش آیا تھا ، پولیس انتہائی چوکس تھی، کیونکہ"آدی اماوسیہ" کے دن زیادہ رش کی توقع تھی ۔آدی اماوسیہ کو رسومات کی ادائیگی کے لئے مبارک تصور کیاجاتا ہے ۔ حالانکہ یاتریوں سے کہہ دیا گیا کہ وہ ایک ہی گھاٹ پر جمع نہ ہوں ۔ چندرا بابو نائیدو اس بڑے تہوار کے پر امن انعقاد کے لئے انتظامات کی نگرانی کرنے یہاں بذات خود مقیم ہیں ۔ اس تہوار میں3۔5تا4کروڑ یاتریوں کے آنے کی توقع ہے ۔ مشرقی گوداوری کے ضلع کلکٹر آرارون کمار نے کہا کہ یاتریوں کو مختلف گھاٹوں میں تقسیم کیاجارہا ہے اور کسی مخصوص مرکز پر اب کوئی دباؤ نہیں ہے ۔ انتظامیہ کی جانب سے12روزہ مذہبی تہوار کے دوران یاتریوں کے لئے ڈبکی لگانے اور پوجاکرنے تقریبا275گھاٹ قائم کئے گئے ہیں جن میں صرف مشرقی گوداوری کے151گھاٹ شامل ہیں۔ چوں کہ یہاں پشکر گھاٹ پر توجہ مرکوز ہے اور دیگر گھاٹ مرکز نگاہ نہیں ہیں ، کل ہزاروں افراد یہاں جمع ہوگئے تھے اور وی آئی پی ہستیوں کے ڈبکی لگانے اور پوجا کرنے کے فوری بعد جب اس ہجوم کو چھوڑا گیا تو بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجہ میں یہ المیہ ہوا۔ ارون کمار نے کہا کہ12سال میں ایک مرتبہ منعقد کئے جانے والے اس تہوار کے پہلے دن راجمندری کے چھ گھاٹوں پر10۔2لاکھ یاتری آئے ۔ مسال اس تہوار کو فلکیاتی اہمیت کے تناظر میں مہاپشکرم کہاجارہا ہے ۔ جو144سالوں میں ایک مرتبہ آتا ہے ۔ آندھر اپردیش کے ڈی جی پی جے وی راموڈ اور سینئر پولیس عہدیدار وں صورتحال کی نگرانی کررہے ہیں ، کیونکہ آئندہ دنوں میں بے شمار یاتریوں کے آنے کی توقع ہے ۔

Rajahmundry stampede tragedy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں