پارلیمنٹ کا ہنگامہ خیز مانسون اجلاس - کانگریس داغدار وزرا کے استعفوں پر اٹل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-21

پارلیمنٹ کا ہنگامہ خیز مانسون اجلاس - کانگریس داغدار وزرا کے استعفوں پر اٹل

نئی دہلی
آئی اے این ایس
"اسکام کے داغدار" وزرا کے استعفیٰ پر پیر کے دن کانگریس کے زور اورحکومت کے انکار کے ساتھ ہی یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ منگل سے شروع ہونے والا پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس امکان غالب ہے کہ ہنگامی ہوگا ۔ حکومت کی مصیبت بڑھانے کے لئے اپوزیشن جماعتیں بھی متنازعہ اراضی بل پر کسی سمجھوتہ کے موڈ میں دکھائی نہیں دیتیں جس پر وزیر اعظم نریندر مودی نے قومی اتفاق رائے کی خواہش کی تھی ۔ پارلیمنٹ میں مقابلہ آرائی کا اشارہ اس وقت مل گیا جب وزیر پ ارلیمانی ایم وینکیا نائیڈو کے طلب کردہ کل جماعتی اجلاس میں حکومت نے واضح کردیا کہ اس کا کوئی بھی وزیر استعفیٰ نہیں دے گا ۔ نائیڈو نے نئی دہلی میں کہا کہ استعفوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ کسی نے بھی کوئی غیر قانونی یا غیر اخلاقی کام نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی کا بھی الٹی میٹم قبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ اجلاس میں کانگریس قائد غلام نبی آزاد نے وزیر خارجہ سشما سوراج کے ساتھ راجستھان اور مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر وسندھرا راجے اور شیوراج سنگھ چوہان کے استعفوں کا بھی مطالبہ کیا۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ مودی منگل سے قبل داغدار وزراء کے استعفوں کا اعلان کردیں گے ۔ ایسا ہوا تو بلوں کی منظوری نہایت آسان ہوجائے گی ۔ کانگریس سشما سوراج اور راجے کے استعفوں کا مطالبہ سابق آئی پی ایل سربراہ للت مودی سے ان کے مبینہ روابط پر کرہی ہے جب کہ چوہان سے وہ ایسا ہی مطالبہ ویاپم بھرتی اسکام کے معاملہ میں کرتی ہے ۔ نائیڈو نے کانگریس کا مطالبہ مسترد کردیا اور کہا کہ کوئی بھی پارلیمنٹ سے اپنی شرائط نہیں منوا سکتا ۔ پارلیمنٹ سب سے بالا ہے ۔ ہم ان تمام مسائل پر بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں جنہیں اپوزیشن اٹھانا چاہتی ہے۔ قبل ازیں مودی نے تمام سیاسی جماعتوں سے خواہش کی کہ وہ حصول اراضی بل پر آگے بڑھیں جس میں ملک کو بڑی حد تک بانٹ کر رکھ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام پارٹی قائدین کو چاہئے کہ وہ اس بل کو آگے بڑھائیں۔ اپوزیشن نے یہ کہتے ہوئے بل پر تنقید کی کہ صنعتی گھرانوں کے لئے حصول اراضی کی کوشش ہے۔ حکومت نے تاہم اس الزام کی تردید کی ہے ۔ مملکتی وزیر پارلیمانی امور راجیو پرتاپ روڈی نے مودی کے حوالہ سے کہا کہ حکومت مختلف مسائل پر اپوزیشن جماعتوں کی تمام اچھی تجاویز قبول کرنے کے لئے تیار ہے ۔ مودی نے کہا کہ پارلیمنٹ اجلاس کو آسانی سے چلانا یقینی بنانا سیاسی جماعتوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے لیکن اپوزیشن اپنے موقف پر اڑی رہی ۔ سماج وادی پارٹی کے قائد رام گوپال یادو نے کہا کہ ان کی پارٹی حصول اراضی بل کی مخالفت جاری رکھے گی ۔ کل جماعتی اجلاس میں غلام نبی آزاد رام گوپال یادو ، جنتادل یو کے شرد یادو ، بی ایس پی کے ستیش مشرا اور سی پی آئی ایم کے سیتا رام یچوری نے شرکت کی ۔ پارلیمنٹ میں مختلف مسائل پر ہنگامی آرائی کی توقع رکھتے ہوئے بی جے پی قائدین نے اتوار کی شب اپنا اجلاس منعقد کیا تھا تاکہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا سامنا کرنے کی حکمت عملی وضع کی جائے ۔

Parliament braces for stormy monsoon session

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں