پی ٹی آئی
پاکستان کے جنوبی سندھ صوبہ کا ایک انتہائی مطلوب ڈاکو کو پولیس نے ہلاک کردیا جس کے ساتھ ہی گزشتہ دو دہے سے زائد عرصہ کے دوران اس علاقہ میں چلے آرہے دہشت اور خوف کا ماحول اب ختم ہوچکا ہے ۔ نزرو ناریجو کو پولیس میں شکارپور ٹاؤن کے قریب کل ایک انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا۔ قبل ازیں یہاں گزشتہ 20سال کے دوران کئی چھوٹی موٹی جھڑپوں کے باوجود وہ بچتا رہا ۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ دو پولیس ملازمین اور اس کے دو معاونین بھی جھڑپ میں مارے گئے ۔ سکر کے ایس ایس پی تنویز احمد تنویو نے بتایا کہ وحشیانہ جرائم کے یہاں200سے زائد کیسس پیش آئے ہیں جن میں ڈکیتی شاہراہ پر سرقہ کی وارداتیں ، اغوا اور تاوان کی وصولی، قتل اور پولیس کے خلاف حملوں میں ناجیرو اور اس کے ساتھیوں کے خلاف صوبہ سندھ کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں مقدمات درج تھے۔ ناریجو کے سرکی قیمت 20 ملین روپے کا انعام رکھا گیا تھا ۔ وہ سندھ کے علاقہ میں ڈاکوؤں کے بادشاہ کے نام سے مشہور تھا ۔ اس نے یہاں تک دعویٰ کیا تھا کہ سندھ یونیورسٹی سے1970ء کے دوران سوشیالوجی میں تعلیم حاصل کی تھی جس کے بعد وہ جرائم وہ دہشت گردی کی دنیا سے وابستہ ہوگیا۔
Sindh’s most dreaded dacoit carrying Rs20m head-money shot dead by police
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں