گجرات فسادات پر وزیراعظم سے معذرت خواہی کا مطالبہ - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-04

گجرات فسادات پر وزیراعظم سے معذرت خواہی کا مطالبہ - کانگریس

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے آج را کے سابق سربراہ اے ایس دولات کے دعوؤں کا سہارا لیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مابعد گودھرا فسادات کا مسئلہ اٹھایا تاکہ یہ مطالبہ کرسکے کہ2002ء کے فرقہ وارانہ فسادات کے لئے مودی معافی مانگیں جو اس وقت چیف منسٹر گجراتکے عہدہ پر فائز تھے ۔ پارٹی نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے بی جے پی کے عہد پر بھی سوال اٹھایا اور الزام عائد کیا کہ وہ قوم پرستی کا مکھوٹا پہنے ہوئے ہے۔ پارٹی نے دولات کے بعض دعوؤں کا حوالہ دیا جن میں1999میں آئی سی814طیارہ کے اغوا کے معاملہ میں غلطیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ حکمراں جماعت پر ہمیشہ دہشت گردوں اور دہشت گردی سے سمجھوتہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ۔ پارٹی ترجمان اجئے کمار نے موودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دولات کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا یہ ماننا تھا کہ گجرات فسادات کے سبب وہ2004ء میں الیکشن ہار گئے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت رتن واجپائی نے واضح طور پر2002ء کے شرمناک واقعات کی مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دراصل واجپائی تھے جنہوں نے مودی کو راج دھرم پر عمل کرنے کی تلقین کی تھی ۔ اجئے کمار نے سوال کیا کہ کیا نریندر مودی بھارت رتن کے الفاظ کا احترام کریں گے اور2002ء کے فسادات کے لئے قوم سے معافی مانگیں گے؟ گجرات فسادات سے نمٹنے مودی کا طریقہ کارمتنازعہ رہا ہے۔ کمار نے کہا کہ ریسرچ اینڈ انالیسسونگ(را) کے سابق سربراہ کے انٹر ویو سے چند افسوس ناک حقائق منظرعام پر آئے ہیں جن میں یہ بات بھی شامل ہے کہ واجپائی حکومت حزب المجاہدین کے صدر صلاح الدین کے ساتھ بات چیت کررہی تھی اور ان کے لڑکے کو میڈیکل کورس میں داخلہ بھی دلایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس انکشاف سے بی جے پی کی نام نہاد قوم پرستی ظاہر ہوتی ہے ۔ وہ جب بھی اقتدار میں ہوتی ہے تو دہشت گردوں اور دہشت گردی کے ساتھ سمجھوتہ کرلیتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس انکشاف سے یہ بات بھی منظر عام پر آگئی ہے کہ بی جے پی قوم پرستی یا مکھوٹا پہنے ہوئے ہے۔ ایر انڈیا کے طیارہ آئی سی814کے ہائی جیک کے معاملہ کی طرف آتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ دولات کا یہ ماننا ہے کہ کرائسس مینجمنٹ گروپ بری طرح ناکام ہوگیا تھا اور اس نے طیارہ کو امرتسر سے پرواز کرنے کی اجازت دیدی جس کے نتیجہ میں تین خوفناک دہشت گردوں کی رہائی عمل میں آئی ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اس وقت کی حکومت کے سینئر قائدین کرائسس مینجمنٹ گروپ کا حصہ تھے، کمار نے کہا کہ یہ واضح کئے جانے کی ضرورت ہے کہ کن حالات میں طیارہ کو امرتسر سے روانہ ہونے کی اجازت دی گئی تھی اور اس کا ذمہ دار کون تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر طیارہ کو امرتسر پر روک لیا جاتا تو بے شمار بے قصوروں کی جان بچ جاتی ۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے تین خوفناک دہشت گردوں بشمول مسعود اظہر کو رہا کیا گیا تاکہ مغویہ طیارہ کے مسافرین کی رہائی کو یقینی بنایاجاسکے ۔

حریت اور حزب المجاہدین کی جانب سے سابق 'را' چیف کا بیان مسترد
دریں اثنا سری نگر سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب اعتدال پسند حریت کانفرنس اور عسکریت پسند حزب المجاہدین نے سابق را چیف اے ایس دولات کے اس بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا کہ جس میں انہوں نے کہا کہ واجپائی حکومت حزب المجاہدین کے صدر صلاح الدین کے ساتھ بات چیت کررہی تھی اور ان کے لڑکے کو میڈیکل کورس میں داخلہ بھی دلایا گیا تھا اور یہ کہ حریت کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کو مرکزی سیاست کے دھارے میں شامل کیا جاسکتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کو ہم بالکیہ طور پر مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ بے بنیاد باتیں ہیں ۔ حریت نے اپنے بیان میں کہا کہ حریت کا اہم اور بنیادی مقصد صرف یہی ہے کہ کشمیری عوام کی خواہشات اور توقعات کے مطابق کشمیری مسئلہ کو حل کیاجائے ۔ نیز بیان میں کہا گیا کہ حریت نے کشمیر کے مسئلہ پر ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ متعدد مذاکرات کئے اور تا حال اسی میں مصروف عمل ہے اور اس مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں یا معنی خیز مذاکرات کے ذریعہ ہی حل کیا جاسکتا ہے ۔ دولت نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ میر واعظ عمر جیسے قائد کو سیاست کے مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہئے تھا لیکن وہ اپنی موت سے ڈرنے والے ایک ڈرپوک انسان ہیں ۔ خیال رہے کہ سابق را سر براہ نے اپنی کتاب کشمیر : واجپائی کے ایام میں اس طرح کے انکشافات منظر عام پر لائے ہیں ۔اسی دوران بی جے پی نے گجرات فسادات کے مسئلہ کو بالکل غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کانگریس پر سیاسی بقاء کے لئے اس مسئلہ کو اچھالنے کا الزام عائد کیا اور اپوزیشن پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ وزیر اعظم کی اہم آہنگی پر سوال اٹھانے کے لئے معافی مانگیں ۔ بی جے پی کے ترجمان ایم جے اکبر نے کہا کہ میرے خیال میں اس ووقت جو بھی انکشافات سامنے آرہے ہیں وہ غیر ضروری ہیں۔کانگریس اپنی بقا کے لئے ہر بات کو اپنے موافق بنانے کی کوشش کررہی ہے ۔

Congress demands apology from PM over Gujarat riots

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں