مصر میں اطالوی قونصل خانہ کے باہر بم دھماکہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-12

مصر میں اطالوی قونصل خانہ کے باہر بم دھماکہ

قاہرہ
پی ٹی آئی
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہفتہ کو اٹلی کے قونصل خانہ کے باہر ایک زور دار بم دھماکہ میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور دیگر9افراد زخمی ہوگئے۔ وزارت صحت کے ترجمان کے حسام عبدالغفارنے تصدیق کی کہ بم دھماکہ میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ بم ایک گاڑی میں نصب تھا جو قونصل خانہ کے باہر پارک کی تھی ریمورٹ کنٹرول سے دھماکہ کیا گیا ۔ اطلاعات کے مطابق دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے قریبی عمارتیں بھی دہل گئیں اور اس کی آوازدور دور تک سنی گئی۔ ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت سے متعلق فوری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ہے ۔ دھماکہ سے زیر زمین آبرسانی کے پائپ کو نقصان پہنچا۔ سیکوریٹی فورسس نے علاقہ کا محاصرہ کرلیا ہے ۔ کسی نے بھی اس بم حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ دہشت گردوں نے ا س سے قبل کیے جانے والے بم دھماکوں اور خود کش حملوں میں سیکوریٹی فورسز کے جوانوں اور سرکاری عہدیداروں کو ہی نشانہ بنایا ہے ۔ حال ہی میں کار بم دھماکہ میں مشہور پبلک پراسکیوٹر ہلاک ہوگئے تھے ، داعش نے شمالی سینائی میں کئی چک پوائنٹس پر حملہ کیا تھا ۔ فوج نے بتایا کہ ان جھڑپوں میں 17فوجی اور100سے زائدشدت پسند ہلاک ہوگئے ۔ دھماکہ آج صبح ہوا جس سے اطالوی قونصل خانہ کے باب الداخلہ کو نقصان پہنچا اور اطراف کی کچھ عمارتیں بھی اس دھماکہ سے متاثر ہوئیں۔ آج کا حملہ15دنوں سے عرصہ سے بھی کم عرصہ میں کیا گیا ہے اس سے قبل داعش کے شدت پسندوں نے شمالی سینائی میں چک پوائنٹس پر حملہ کیا تھا جس میں70افراد بشمول چند فوجی بھی ہلاک ہوگئے ۔ وزارت صحت کے ترجمان حسام عبدالغفار نے دھماکہ کی تصدیق کردی تھی۔ اٹلی کے وزیر خارجہ پاولو جنٹی لینی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ان کے ملک کو اس طرح خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا ۔ ہمارے خیالات عوام کے ساتھ ہیں جو متاثر ہیں اور ہمارے فوجی جوانوں کے ساتھ ہین۔ حال ہی میں مصر کے ایک سرکاری وکیل کار بم دھماکہ میں مارے گئے تھے ۔ یہ حملہ اسلامی اسٹیٹ سے واسبتہ شدت پسندوں نے متعدد چک پوائنٹس پر کیا تھا۔ فوج نے کہا کہ17فوجی اور100سے زیادہ شدت پسند جھڑپوں میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ مصر کے شمالی سینائی میں کئی پر تشدد حملے جنوری2011کے بعد سے عسکریت پسندوں کی جانب سے کئے گئے ۔ یہ مصری صدر حسنی مبارک کو انقلاب کے ذریعہ بے دخل کرنے کے بعد شروع ہوئے ۔ حملوں میں فوجی جوانوں اور پ ولیس کو اس وقت سے نشانہ بنانے میں اضافہ کیا گیا جب اسلام پسند سابق صدر محمد مرسی کو 2013میں فوج کی جانب سے اس وقت اقتدار سے بے دخل کردیا گیا جب ان کی حکمرانی کے خلاف لوگوں نے بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا تھا۔

Car bombing at Italian Consulate in Egypt's capital kills 1

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں