میں دونوں ریاستوں کے عوام کو خوش دیکھنا چاہتا ہوں - گورنر تلنگانہ آندھرا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-22

میں دونوں ریاستوں کے عوام کو خوش دیکھنا چاہتا ہوں - گورنر تلنگانہ آندھرا

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
گورن ای ایس ایل نرسمہن نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دونوں ریاستیں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے عوام خوش رہے ۔ ان کی خوشی میں ہی وہ اپنی خوشی محسوس کرتے ہیں۔ تروملا ، تروپتی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ وہ ہمیشہ غیر جانبدار رہے اور انہیں دونوں ریاستوں کے عوام کی فکر لاحق رہی۔ بھگوان بالا جی کے درشن کے لئے اتوار کو وہ تروملا آئے ہوئے تھے ۔ ایک سوال پر کہ آیا قانون تنظیم جدید آندھرا پردیش کے دفعہ آٹھ پر عمل کیاجانا چاہئے تاکہ حیدرآباد کا نظم و نسق گورنر کے ہاتھ میں رہے ، ای ایس ایل نرسمہن نے کہا کہ اس پر ایک مباحث کی ضرورت ہے ۔ گورنر نے کہا کہ انہوں نے جو بھی رپورٹ مرکز کو دی ہے وہ حقائق پر مبنی ہے ۔ ان پر کی جانے والی تنقید پر انہیں ضرور ٹھیس پہنچی لیکن پھر بھی وہ اس کی پرواہ نہیں کرتے ۔ وہ چاہتے ہیں کہ تمام فریقین آپس میں مل بیٹھ کر مسائل کو حل کرلیں ۔ گورنر نے کہا کہ انہوں نے ماضی میں کئی مرتبہ پہل کرتے ہوئے دونوں چیف منسٹروں کو راج بھون مدعو کر کے اختلافات کی یکسوئی کی کوشش کی ۔ جب یہ پوچھے جانے پر کہ آیا موجودہ صورتحال میں بھی وہ دونوں چیف منسٹروں کے درمیان مصالحت کے لئے پہل کریں گے ، انہوں نے مسکراہٹ کے ساتھ سوال کو ٹال دیا ۔ یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہوگا کہ نوٹ برائے ووٹ اسکام کے بعد گورنر اور تلگو دیشم حکومت کے درمیان تعلقات ناخوشگوار ہوگئے کیونکہ گورنر نے اپنی رپورٹ میں ووٹ برائے نوٹ اور چندرا با بو نائیڈوکی عیسائی ایم ایل اے اسٹیفنس سے ٹیلیفون پر بات چیت کو حقیقی قرار دیا تھا ۔ تلگو دیشم اور چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اس اسکام کے بعد زبردست شورشرابہ کیا اور مرکز سے نمائندگی کی کہ ان کے خلاف ایک سازش کی جارہی ہے ۔ یہاں تک کہہ دیا گیا تھاکہ گورنر کے سی آر کی کٹھ پتلی بن گئے ہیں اور ان کے تبادلہ کا بھی مطالبہ کیا تھا ۔ مرکز کی سخت ناراضگی کے بعد چندرا بابو نائیڈو نے اپنا رویہ تبدیل کردیا اور تمام قائدین کو ہدایت دی کہ وہ نرسمہن کو تنقید کا نشانہ نہ بنائے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں