ترقیاتی پروگراموں کے معاملہ میں تلنگانہ کو تیسرا مقام ۔ وزیراعلیٰ کا جائزہ اجلاس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-22

ترقیاتی پروگراموں کے معاملہ میں تلنگانہ کو تیسرا مقام ۔ وزیراعلیٰ کا جائزہ اجلاس

حیدرآباد
اعتماد نیوز
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے ترقی اور فلاح و بہبود کی جو اسکیمات پر عمل آوری کی جارہی ہے ملک بھر میں اس سے شہرت حاصل ہورہی ہے ۔ ترقی اور فلاح و بہبود کے پروگراموں پر عمل آوری کے سلسلہ میں تلنگانہ کو ملک بھر میں تیسرا مقام حاصل ہوا ہے ۔ عہدیدار اگر محنت، لگن اور دل و جان سے کام کریں تو نہ صرف شہرت ہوگی بلکہ اس کے بہتر نتائج بھی برآمد ہوں گے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج ڈاکٹر ایم چنا ریڈی انسٹی ٹیوٹ برائے فروغ انسانی وسائل میں حکومت کے اہم پروگرامس ہاوزنگ اور ہریتا ہرم پروگرام کے سلسلہ میں ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ اس اجلاس میں ریاستی وزراء جو گو رمنا، اندرا کرن ریڈی، رکن پارلیمنٹ کے کیشو راؤ، چیف سکریٹری حکومت راجیو شرما، ڈی جی پی انوراگ شرما، کے علاوہ محکمہ جات کے سکریٹریز اور رتلنگانہ کے مختلف اضلاع کے کلکٹرس اور ایس پیز نے بھی شرکت کی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے جو پروگرامس شروع کئے ہیں یہ ملک بھر میں توجہ کا مرکز بن گئے ہیں جس کی وجہ سے ہڈکو جیسا قومی ادارہ تلنگانہ کو مالی امداد فراہم کرنے کے لئے اپنے طور پر آگے آیا ہے ۔ حکومت کی جانب سے ہر گھر کو پینے کے پانی کی فراہمی کے سلسلہ میں درنکنگ واٹر پراجکٹ کا بہترین رد عمل حاصل ہورہا ہے ۔ کئی مرکزی وزرا اور قائدین اس پراجکٹ کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے ستائش کررہے ہیں ۔ اب تک جو کام کئے گئے اس کا مثبت نتیجہ سامنے آیا ہے، اچھا کام ہو تو خدا بھی مدد کرتا ہے ۔ چیف منسٹر نے آج اتوار کے باوجود جوبلی ہلز میں واقع انسٹی ٹیوٹ برائے فروغ انسانی وسائل میں دو اجلاس منعقد کئے ۔ چیف منسٹر نے ضلع کلکٹرس اور ایس پیز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہریتا ہرم پروگرام کے سلسلہ میں مختلف ہدایات جاری کیں اور اس پروگرام کو کامیاب بنانے کی ہدایت دی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آئندہ ماہ سے ریاست کو سر سبز و شاداب بنانے کے لئے ہریتا رام پروگرام پر موثر عمل آوری ہونی چاہئے اس کے لئے حکومت کی جانب سے تلنگانہ کے4213نرسریز میں40کروڑ پودے دستیاب رکھے جارہے ہیں ۔ ریاست کے مختلف علاقوں کے اعتبار سے اراضی اور ماحول کے مطابق پودے لگائے جائیں گے ۔ انہوں نے پودوں کی تفصیلات عہدیداروں کے حوالے کی ۔ آبادی والے علاقوں اور جنگلات کے علاقوں میں خالی جگہوں پر پودے اگاتے ہوئے تلنگانہ کو خوشحال ریاست میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے ۔ چیف منسٹر نے اس موقع پر ہریتا ہرم پروگرام کے سلسلہ میں پوسٹر بھی جاری کیا اور کہا یہ پروگرام سے صرف حکومت کا یا سرکاری پروگرام نہیں بلکہ اس پر عوامی جدوجہد کے طور پر عمل کیاجائے ۔ اس پروگرام کے دوران جملہ230کروڑ پودے لگائے جائیں گے مختلف مرحلوں میں اس پر عمل کیا جائے گا۔ صرف پودے لگا کر اسے چھوڑ دینے کے بجائے ان کی حفاظت کی اور اس سے بڑھنے میں مدد کے اقدامات بھی کئے جانے چاہئے ۔ سرکاری محکموں اور اداروں کے علاوہ رضاکارانہ تنظیموں ، صنعتی اداروں ، تاجرین، خانگی اداروں کو اس پروگرام میں شامل کیا جائے پودوں کی حفاظت کے لئے ٹری گارڈس بھی فراہم کئے جائیں۔ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے پوسٹرس، اسٹیکرس، آڈیو، ویڈیو مشاعروں کوی سمیلنوں کے ذریعہ عوام میں بیداری لائی جائے طلبہ کو پروگرام میں شامل کیا گیا ۔ مختلف سرکاری ملازمین اور ملازمین پولیس کو اس میں شامل کیاجائے ۔ پولیس ملازمین کے عوامی پروگراموں میں شمولیت سے بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں ۔ مواضعات کی سطح سے وی آر اوز اور شہری سطح تک ان پروگراموں میں منتخبہ نمائندوں کو بھی شامل کیاجائے ۔ جو پودے لگائے جائیں ان کی حفاظت کی ذمہ داری حوالے کی جائے ۔ اسکول میں ہیڈ ماسٹر ، ریونیودفاتر میں تحصیلدار ، مواضعات میں سر پ نچ اور دیگر نمائندوں کو شامل کرتے ہوئے ہریتا ہرم پروگرام کی حفاظت کے لئے کمیٹی قائم کی جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اس پروگرام پر عمل آوری کے دوران ہیلی کاپٹر کے ذریعہ مختلف اضلاع میں پروگراموں میں شرکت کریں گے تاکہ انہیں کامیاب بنایاجاسکے ۔ انہوں نے عہدیداروں اور کو ہدایت دی کہ پودے لگانے کے لئے پروگرام تیار کریں ۔ پروگراموں میں ایم پیز ، ایم ایل سیز، ایمایل ایز کو شامل کریں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سنگارینی کے علاقوں ، پولیس اسٹیشنوں محکمہ برقی کے سب اسٹیشنوں ، دفاتر، ریلوے کے علاقوں اور خالی اراضیات پر پودے لگائے جائیں ۔ شہری علاقوں میں پودوں کو پانی کے لئے فائر سرویسس کی گاڑیاں بھی استعمال کی جائیں ۔ تشہیر کے تمام ذرائع کو اختیار کیا جائے ۔

Telangana is the third welfare State in India: KCR

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں