لوک سبھا کے لئے اینگلو انڈین ارکان کی نامزدگی کا مسئلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-05

لوک سبھا کے لئے اینگلو انڈین ارکان کی نامزدگی کا مسئلہ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
نریندر موودی حکومت نے اگرچہ کہ اقدار پر ایک سال مکمل کرلیا ہے لیکن لوک سبھا کے لئے2اینگلو اینڈین ارکان کی نزمدگی کے بارے میں ہنوز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ اینگلو اندین برادری اور اس کی تنظیموں کی جانب سے کئی مرتبہ یاددہانی کے باوجود ایسا نہیں کیا گیا ۔ مرکزی مملکتی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ لوک سبھا کے لئے دو اینگلو انڈین ارکان کی نامزدگی کا عمل جاری ہے ۔ ہمیں اس برادری کی جانب سے کچھ نام موصول ہوئے ہں ، لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ مناسب افراد کو جلد نامزد کیاجائے گا۔ دستور کی دفعہ331کے مطابق اگر صدر جمہوریہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایوان زیریں میں اینگلو انڈین برادریکی مناسب نمائندگی نہیں ہورہی ہے تو وہ اس ایوان کے لئے برادری کے دو افراد کا نامزد کرسکتے ہیں ۔ کابینی وزیر اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے قبل ازیں وزیر اعظم کو ایک مکتوب روانہ کیا تھا ۔ اس سے قبل اینگلو انڈین اسوسی ایشن کے ایک وفد نے ان سے ملاقات کی تھی اور برادری کے ارکان کو نامزد کرنے کی اپیل کی تھی۔ اسوسی ایشن نے چند نام بھی پیش کئے تھے ۔ اس نے صدر جمہوریہ ، وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور بی جے پی صدر امیت شاہ کو ایک یادداشت بھی پیش کی تھی اور ان سے فوری مداخلت کرنے کی خواہش کی تھی ۔ گزشتہ لوک سبھا میں کیرالا کے چارلیس ڈائس اور چھتیش گڑھ کے اینگر ڈمیکلوڈ کو لوک سبھا کا رکن بنایا گیا تھا ۔ ڈائس نے جو اینگلو انڈین اسوسی ایشنس کے صدر بھی ہیں، آئی اے این ایس کو بتایا کہ یہ اس برادری پر ظلم ہے ۔ ہم دستوری حق کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان کی درخواست کا جواب تک نہیں دیا ہے اور یہ بڑا سنگین مسئلہ ہے۔ حکومت کو جلد اپنا موقف واضح کرنا چاہئے ۔ ڈائس نے کہا یہ ایسی تاخیر ہے جسے کسی بھی طرح حق بجانب قرار نہیں دیاجاسکتا ۔ پارلیمنٹ کی ایک تہائی مدت ارکان کے بغیر ختم ہوچکی ہے ۔

A year on, no government decision on nominating Anglo-Indian members to Lok Sabha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں