رقم برائے ووٹ اسکام میں چندرا بابو نائیڈو کو ملزم بنانے کے تعلق سے تجسس برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-05

رقم برائے ووٹ اسکام میں چندرا بابو نائیڈو کو ملزم بنانے کے تعلق سے تجسس برقرار

حیدرآباد
یو این آئی، آئی اے این ایس
محکمہ انسداد رشوت ستانی کے ڈائرکٹر جنرل اے کے خان اور انسپکٹر جنرل آف پولیس( انٹلی جنس) شیوادھر ریڈی نے آج تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق راؤ اور دونوں عہدیداروں کے درمیان مختلف مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔ یہ ملاقات تلگو دیشم پ ارٹی کے رکن اسمبلی ریونت ریڈی کے خلاف جاری اے سی بی کی انکوائری کے تناظر میں کافی اہمیت کی حامل ہے ۔ ریونت ریڈی کو اینگلو انڈین کمیونٹی کی نمائندگی کرنے والے نامزدرکن اسمبلی کو قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ٹی ڈی پی امید وار کے حق میں ووٹ دینے کے لئے رشوت کی پیشکش کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا ۔ آئی اے این ایس کے بموجب تلنگانہ کے وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈیکے اس دعوے کے بعد کہ رقم برائے ووٹ اسکینڈل میں آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو کے ملوث ہونے کے حکومت کے پاس تمام شوائد موجود ہیں ۔ اب سب کی نظریں ریاست کے انسداد رشوت ستانی بیور( اے سی بی) کے اگلے قدم پر مرکوز ہوچکی ہیں۔ اے سی بی نے تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی( ٹی ڈی پی) کے رکن اسمبلی اے ریونت ریڈی کی تحویل کا مطالبہ کیا ہے جنہیں اتوار کے دن گرفتار کیا گیا تھا۔ ریونت ریڈی کو اسمبلی کے نامزد رکن کو50لاکھ روپے رشوت کی پیشکش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا ۔ یہ رقم تلنگانہ قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ٹی ڈی پی ، بی جے پی امیدوار کو وٹ دینے کے لئے5کروڑ روپیوں کے سودے میں پیشگی طور پر دی گئی تھی ۔ امکان ہے کہ تحقیقات کرنے والے عہدیداراسکینڈل میں ٹی ڈی پی صدر کے مبینہ کردار سے متعلق ان سے پوچھ گچھ کرسکتے ہیں ۔ اے سی بی عہدیدا،ر ان سے باس کے تعلق سے سوال کرسکتے ہیں جس کا انہوں نے نامزد ایم ایل سے گفتگو کے دوران بار بار ذکر کیا تھا ۔ یہ گفتگو خفیہ کیمرہ کے ذریعہ ریکارڈ کی گئی تھی۔ تلنگانہ کے وزیر داخلہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ نائیڈو نے بھی نامزد رکن اسمبلی ایلوس اسٹیفنس سے فون پر بات کی تھی اور پولیس کے پاس مبینہ گفتگو کا آڈیو ریکارڈ موجود ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ نائیدو نے تلنگانہ راشٹریہ سمیتی(ٹی آر ایس) کے کچھ ارکان اسمبلی سے بھی بات کی تھی۔ نرسمہا ریڈی نے ریونت ریڈی کو چھوٹی مچھلی قرار دیتے ہوئے کہ اکہ عوام کی جانب سے اس مطالبہ میں شدت پیدا ہورہی ہے کہ نائیڈو کو اس کیس میں اصل ملزم بنانا چاہئے ۔ آنے والے دنوں میں ڈرامائی واقعات ہوں گے ۔ نرسمہا ریڈی نے ورنگل میں چہار شنبہ کے روزنامہ نگاروں سے یہ بات کہی ۔ واضح رہے کہ ریونت ریڈی اور تلنگانہ اسمبلی کے ان کے دو ساتھیوں کو اے سی بی نے اسٹیفنس کی قیامگاہ پر جال بچھا کر گرفتار کرلیا تھا ۔ اسٹیفنس تلنگانہ اسمبلی میں اینگلو انڈین کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ یہ جال نامزد رکن اسمبلی کی شکایت پر بچھا گیا تھا ۔ اگلے دن سٹی کورٹ نے ریونت اور دیگر دو افراد کو 14دنوں کی عدالتی تحویل میں دے دیا تھا ۔ ٹی آر ایس قائدین بشمول چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دختر کے کویتا( رکن پارلیمنٹ) نے مطالبہ کیا کہ نائیڈو کو اس کیس میں ملزم بنانا چاہئے ۔ تلنگانہ کے وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے نائیڈو کوکونسل انتخابات میں ٹی ڈی پی۔ بی جے پی کے لئے ووٹ خریدنے کے منصوبہ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے فرزند وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راؤ نے کہا کہ قانون اپنا کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بادی النظر میں ثبوت موجود ہے تو پھر کوئی وجہ نہیں کہ کیوں نائیدو کو اس میں شامل نہیں کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ماسٹر مائنڈ کا پتہ لگانے اے سی بی اس کیس کی تہہ تک جائے گا۔ ریونت ریڈی کے خلاف یہ جال ٹی آر ایس لیڈرس کو یہ خبریں ملنے کے بعد بچھایا گیا کہ نائیڈو کی جانب سے ٹی ڈی پی ۔ بی جے پی امیدوار کو ووٹ دینے کے لئے ٹی آر ایس کے چند ناراض ارکان اسمبلی کی خوشامد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
نائیڈو جو گزشتہ ہفتہ ٹی ڈی پی کے قومی صدر کی حیثیت سے منتخب ہوئے، تلنگانہ میں ٹی ڈی پی کے اندر غداری کو ہوا دینے پر ٹی آر ایس سے انتقام لینا چاہتے تھے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ٹی ڈی پی کے پانچ ارکان اسمبلی نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ ٹی آر ایس کے علم میں جب یہ بات آئی کہ نائیڈو اس کے چند ارکان اسمبلی کو منتفر کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو چندر شیکھر راؤ نے یہ دھمکی تک دے ڈالی کہ اگر ٹی آر ایس کونسل کی تمام پانچ نشستوں پر کامیاب نہیں ہوئی تو وہ اسمبلی تحلیل کردیں گے ۔ ٹی آر ایس ذرائع نے کہا کہ یہ دھمکی دراصل ان چند ارکان اسمبلی کے لئے تھی جو ٹی آر ایس قائدین سے رابطہ میں تھے۔ آندھر ا پردیش میں اصل اپوزیشن جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے مطالبہ کیا کہ نائیڈو کو اس کیس میں ملزم بنایاجائے ۔ وائی ایس آر کانگریس صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اس مطالبہ کے لئے گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے بھی ملاقات کی ۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش دونوں ریاستوں کی کانگریس نے نائیڈو کے رول کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ٹی ڈی پی نے وائی ایس آر کانگریس پر جوابی حملہ کتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کو نشانہ بنانے کے لئے ٹی آر ایس کے ساتھ اس سازش میں شامل ہوچکی ہے ۔

Telangana plans to nail Chandrababu Naidu in cash-for-vote scandal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں