جنیوا میں یمن جنگ کے فریقین میں امن مذاکرات کا آغاز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-16

جنیوا میں یمن جنگ کے فریقین میں امن مذاکرات کا آغاز

جنیوا
یو این آئی
اقوام متحدہ نے جنیوا میں یمن کے متحارب گروپوں کے درمیان امن مذاکرات کے آغاز کی تصدیق کردی ہے ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کیمون نے اپیل کی ہے کہ یمن میں ماہ رمضان کے دوران انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لئے دو ہفتے کی جنگ بندی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ بندی مقامی سطح پر بھی ہونا چاہئے اور اس دوران مسلح گروپ شہروں سے نکل جائیں، تاکہ متاثرین تک امداد کی ترسیل یقینی بنائی جاسکے۔ اقوام متحدہ کی زیر نگرانی مجوزہ مذاکرات میں شرکت کے لئے حوثی باغیوں کا ایک وفد جنیوا پہنچ رہا ہے ۔ اس سے قبل صدر منصور ہادی کی جانب سے روانہ کیا گیا ایک وفد بھی جنیوا پہنچا تھا ۔ ان مذاکرات میں یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب اسماعیل ولد شیخ احمد ثالث کا کردار ادا کریں گے۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے ترجمان احمد فوزی نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ہم جنیوا مشاورت کے لئے کل یہاں ہوں گے۔ قبل ازیں یمنی فریق اس خدشہ کا اظہار کررہے تھے کہ اقوام متحدہ کی ثالثی میں یہ مذاکرات ملتوی ہوسکتے ہیں۔ یمن کی سعودی دارالحکومت ریاض میں جلا وطن حکومت کے ایک ترجمان نے بھی اس اندیشے کا اظہار کیا تھا کہ یہ مذاکرات ملتوی ہوسکتے ہیں ۔ راجح بادی نے یمنی دارالحکومت صنعا سے اقوام متحدہ کے پینل کے جنیوا کے لئے روانہ ہونے کے بعد کہا تھا کہ اس میں حوثیوں اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کے نمائندے شامل نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ حوثی باغی اور علی صالح کے مندوبین اب پیچھے ہٹ رہے ہیں اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنیوا مذاکرات میں شرکت کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں ۔ دریں اثناء میڈیا نے یمن کی جلا وطن حکومت کے نمائندوں اور مختلف گروپوں کے وفود کی مذاکرات کے لئے جنیوا آمد کی تصدیق کی ہے ۔ اقوام متحدہ کے خصوصی قاصد برائے یمن اسماعیل ولد شیخ احمد نے قبل ازیں ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ اتوار کو جنیوا میں تنازعہ کے متحارب فریقوں سے الگ الگ بات چیت کریں گے تاکہ انہیں ایک ہی میز پر اکٹھے بیٹھنے پر آمادہ کیاجاسکے ۔ اسماعیل ولد شیخ احمد گزشتہ چند ہفتوں سے یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات بحال کرانے کے لئے کوشاں تھے اور انہوں نے صنعا میں حوثیوں اور ریاض میں یمن کے جلا وطن صدر عبد ربہ منصور ہادی کے ساتھ مذاکرات کئے تھے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے مذاکرات کے لئے حمایت حاصل کرنے کی غرض سے خلیجی عرب ممالک کے دارالحکومتوں کے دورے بھی کئے ہیں۔ واضح رہے کہ خلیج تعاون کونسل( جی سی سی) کارکن اور یمن کا پڑوسی اومان ، ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں پر اقوام متحدہ کی ثالثی میں امن مذاکرات میں حصہ لینے کے لئے دبائو ڈال رہا ہے ۔ جی سی سی کے چھ رکن ممالک میں سے اومان واحد ملک ہے جو حوثیوں کے خلاف یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں فضائی مہم میں شریک نہیں ہے اور اس نے حوثی مخالف عرب اتحاد کے قیام کے وقت غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اقوام متحدہ نے واضح کیا ہے کہ یمن کے بحران کے حل کے سلسلے میں جنیوا میں ہونے والے مذاکرات میں ایران اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کا کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوگا۔

Yemen peace talks open in Geneva without Houthis

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں