تیونس میں 80 مساجد بند کرنے حکومت کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-28

تیونس میں 80 مساجد بند کرنے حکومت کا فیصلہ

تیونس
رائٹر
تیونس میں حکومت نے بیرونی سیاحوں پر حملہ کے بعد جوابی اقدام کے طور پر سرکاری کنٹرول سے باہر80مساجد کو ایک ہفتہ کے اند ربند کرنے کا فیصؒہ کیا ہے ۔ یہ اطلاع وزیر اعظم حبیب السید نے دی ہے۔ دارالحکومت کے جنوب میں سوسہ شہر میں مسلح افراد نے سیاحتی مقام پر واقع ہوٹل پر فائرنگ کرکے39افراد کو ہلاک کردیا تھا اور اس پس منظر میں وزیر اعظم نے مذکورہ اعلان کیا ہے ۔2011میں زین العابدین بن علی کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے عوامی بغاوت برپا ہوئی تھی ۔ تب سے تیونس کے حالات قابو میں نہیں آئے ہیں۔ حکومت قدامت پسند اسلامی تحریکوں کو دبانے کی جدو جہد کررہی ہے ۔ تیونس کے وزیر اعظم حبیب السید نے دارالحکومت تیونس میں پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سرکاری کنٹرول سے باہر کچھ مساجد زہر پھیلا رہی ہیں اور انہیں ایک ہفتہ کے اندر بند کردیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چند مساجد سے پروپیگنڈہ اور دہشت گردی کا زہر پھیلایاجارہا ہے ۔ تیونس کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ ان مساجد کو بند کرے گی ۔ انہوں نے ماورائے آئین سرگرمیاں کرنے والے گروہوں اور پارٹیوں کے خلاف کارروائی کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔ وزیر اعظم حبیب السید کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد برطانوی شہریوں کی ہے تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ ذرائع کے مطابق بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاح ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔ دوسری جانب تیونس کی حکومت نے سیاحتی اور آثار قدیمہ کے مقامات پر اضافی سیکوریٹی تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ واضح رہے کہ تیونس اور وزارت صحت کے مطابق جمعہ کو سیاحتی مقام سوسہ کے ساحل پر واقع دو ہوٹلوں پر حملے میں حملہ آور سمیت 39افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس حملے میں اور39افراد زخمی بھی ہوئے تھے ۔ اس حملے کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں امپیریل مرحبا کیسامنے سیکوریٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور ہلاگ ہوگیا ۔ اس حملہ کی ذمہ داری اسلامی ریاست نے قبول کی ہے۔ تیونس کے وزارت داخلہ کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہلا ک ہونے والوں میں تیونس، برطانیہ، جرمنی اور بلجیم کے شہری شامل ہیں ۔ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں کم از کم پانچ برطانوی شہری شامل ہیں ۔ آئر لینڈ کی حکومت نے بھی ایک آئرش خاتون کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ یہ حملہ ایک ایسے دن ہوا جب فرانس میں ایک فیکٹری پر حملے میں ایک شخص کاسر قلم کردیا گیا اور خلیجی ریاست کویت میں شیعہ مسلمانوں کی ایک مسجد پر حملے میں کم از کم28افراد ہلاک ہوگئے ۔ واضح رہے کہ مارچ میں تیونس کے دارالحکومت تیونس میں ایک عجائب گھر پر ہونے والے حملے میں کم از کم بائیس افراد مارے گئے تھے ۔ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت غیر ملکی سیاحوں کی تھی اور اس حملے کے بعد سے ملک میں حفاظتی اقدامات سخت کردیے گئے تھے اور سیکوریٹی ہائی الرٹ پر تھی ۔ یاد رہے کہ اسلامی ریاست نے اپنے جنگجوؤں کو ہدایت دی ہے کہ وہ رمضان کے مہینے میں اپنے حملوں میں اضافہ کریں ۔

Tunisia government says to close 80 mosques for inciting violence, after hotel attack

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں