ہندوستان کے ساتھ مساوی خطوط پر بات چیت کا پاکستان خواہاں - صدر ممنون حسین - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-05

ہندوستان کے ساتھ مساوی خطوط پر بات چیت کا پاکستان خواہاں - صدر ممنون حسین

اسلام آباد
پی ٹی آئی
صدر ممنون حسین نے آج کہا کہ پاکستان، ہندوستان کے ساتھ مساوی خطوط پر بات چیت سے دلچسپی رکھتا ہے ۔ انہوں نے نئی دہلی سے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنے کے اقدامات کرے تاکہ خطہ میں امن کی ٹھوس بنیاد فراہم ہوسکے ۔ وہ تیسرے پارلیمانی سال کے آگاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ باہمی اعتماد تعاون کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات ہماری ترجیح ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان اقوام متحدہ کی قرار داد اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرے تاکہ خطہ میں امن کی ٹھوس بنیاد فراہم ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے بلا وجہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کا عمل معطل کردیا لیکن دونوں ممالک کے درمیان مسائل کی یکسوی صرف بات چیت کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ انہوں نے ہندوستان سے یہ بھی کہا کہ وہ سنجیدگی اور نیک نیتی کے ساتھ دیرپا امن کے لئے بات چیت کا عمل بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مختلف مسائل پر دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے قائل ہیں۔ ہم ہندوستان کے ساتھ مساوی خطوط پر بات چیت سے دلچسپی رکھتے ہیں۔ ہندوستان کے ساتھ دوستانی تعلقات مساوات کی بنیاد پر ہماری ترجیح ہیں۔ ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور وہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ مساوات و باہمی احترام کی بنیاد پر دوستانی تعلقات چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات پاکستان کی نیک نیتی کا نتیجہ ہیں جس سے اس ملک کے ساتھ دوستی کا نیا دور شروع ہوا ہے ۔ ممنون حسین نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری دہشت گرد کے صفائے تک جاری رہے گی کیونکہ قوم دہشت گردوں کے بہت قیمت صفائے پر متحد ہے ۔ پاکستانی صدر نے کہا کہ دہشت گرد ملک کے مختلف حصوں میں مختلف مسالک اور اقلیتوں کو نشانہ بنارہے ہیں ۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ متاثرین کا تحفظ کرے۔ ممنون حسین نے کہا کہ چین۔ پاکستان اقتصادی راہداریایک اہم پراجکٹ ہے جسے کامیاب بنانے کے لئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی مجموعی سماجی و معاشی ترقی ہو ۔ انہوں نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے قومی ایکشن پلان اختیار کرنے پر پارلیمنٹ کی ستائش کی ۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان لفظی تکرار کے درمیان فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے آج کہا کہ ہندوستان کے رخ کے تعلق سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پاکستانی افواج کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی اہل ہیں۔ جنرل راحیل نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہندوستان کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب کیسے دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کیا کہتا ہے اس کی پرواہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ ملک میں سلامتی صورتحال کے بارے میں پوچھنے پر فوجی سربراہ نے کہا کہ سدھار ہوا ہے۔ سیکوریٹی صورتحال مزید بہتر ہوگی۔ اس سلسلہ میں ایک حکمت عملی وضع کی گئی ہے ۔ انہوںنے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر پاکستا ن کے خطاب کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ترتیب دئیے گئے استقبالیہ میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت میں یہ بات کہی ۔ آرمی چیف نے کل ہی کہا تھا کہ کشمیر1947کے بٹوارہ کا نامکمل ایجنڈہ ہے اور پاکستان اور کشمیر کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کیاجا سکتا ۔ اس پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ہندوستان نے کہا تھا کہ پاکستان خام خیالی میں رہ سکتا ہے ۔ اس سے حقیقی صورتحال میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں