تلنگانہ کونسل کی 12 نشستوں کے لئے جون اواخر میں انتخابات - ٹی آر ایس کی حکمت عملی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-09

تلنگانہ کونسل کی 12 نشستوں کے لئے جون اواخر میں انتخابات - ٹی آر ایس کی حکمت عملی

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
حالیہ کونسل انتخابات میں تمام پانچ امیدواروں کی کامیابی کے بعد ٹی آر ایس مجالس مقامی سے منتخب ہونے والے 12ارکان کونسل کو کامیاب کرنے کی کوششوں میں جڑ گئی ہے۔ سوائے حیدرآباد کے تلنگانہ کے 9اضلاع سے 12ارکان کونسل کا انتخاب ہوگا۔ کانگریس، تین نشستیں حاصل کرسکتی ہے جن میں رنگا ریڈی ، محبوب نگر اور نلگنڈہ شامل ہے ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤنے قائدین کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام12نشستوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کریں۔ ٹی آر ایس نے چنا پاریڈی سابق تلگو دیشم قائد کے نام کو قطعیت دے دی جنہوں نے تلگو دیشم سے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی ۔ ان کا مقابلہ راج گوپال ریڈی سے ہونے کا امکان ہے ۔ تاہم صدر پردیش کانگریس این اتم کما رریڈی ، آرداموردرریڈی اور کوماٹی ریڈی بھائیوں سے اختلافات ہے۔ سی ایل پی لیڈر کے جانا ریڈی اور تلنگنڈہ کے ایم پی جی سکھیندر ریڈی ، راج گوپال، ریڈیکی تائید میں ہے لیکن صدر تلنگانہ کانگریس اتم کمار ریڈی نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ضلع رنگا ریڈی میں سابق وزیر داخلہ سبیتا اندرا ریڈی ، کانگریس کی امید وار ہوسکتی ہے ۔ ٹی آر ایس نے سبیتا اندراریڈی کے قریبی رشتہ دار پی نریند ر ریڈی کے نام کو قطعیت دے دی ہے ۔ دوسری نشست کے لئے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ ضلع محبوب نگر کی 2نشستوں میں سے ایک نشست ڈی کے ارونا اپنے ہی امید واروں کو ٹکٹ دینے پر اٹل ہے ۔ کھمم، ورنگل، عادلآباد، نظام آباد، میدک اضلاع سے ایک ، ایک امیدوار کا انتخاب ہوگا جب کہ کریم نگر سے2نشستوں کی گنجائش ہے ۔ ٹی آر ایس ان اضلاع کی تمام نشستوں پر کامیابی کی پوری کوشش کرے گی ۔ ضلع کھمم سے ٹی آر ایس کے امید وار کی کامیابی کو یقینی سمجھا جارہا ہے کیونکہ ضلع کے طاقتور امید وار ریاستی وزیرتمالا ناگیشور راؤ، ٹی ڈی پ سے ٹی آر ایس میں شامل ہوگئے ہیں۔ بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات منعقد نہ ہونے کے باعث شہر میں کونسل کی نشست کے لئے انتخاب منعقد نہیں ہوگا ۔ آندھرا کے11کونسل نشستوں کے لئے انتخابات ماہ جولائی میں منعقد ہونے والے ہیں ۔ اس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے ۔ اس علاقہ میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے۔

Telangana MLC 12 seats poll in last june

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں