دنیا بھر میں نیوکلیر ہتھیاروں کی تعداد میں کمی - سویڈن تنظیم کی رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-16

دنیا بھر میں نیوکلیر ہتھیاروں کی تعداد میں کمی - سویڈن تنظیم کی رپورٹ

اسٹاکہوم
رائٹر
سویڈن میں قائم پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی تازہ ر پورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا بھر میں نیو کلیر ہتھیاروں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے مگر انہیں جدید تر بھی بنایا گیا ہے ۔ اسٹاک ہوم انٹر نیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق2010تا2015کے عرصہ میں دنیا بھر میں موجود نیو کلیر ہت ھیاروں کی تعداد22,600سے کم ہوکر15,850ہوچکی ہے ، جس کی وجہ امریکہ اور روس کا نیو کلیر ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ ہے ۔ آج جاری کردہ اس رپورٹ میں تاہم مزید کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں نیو کلیر ہتھیاروں کی90 فیصد تعداد کے حامل یہ دونوں ملک اپنے نیو کلیر اثاثوں کو جدید تر بنارہے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک اس سلسلہ میں بڑے پیمانہ پر سرمایہ خرچ کررہے ہیں۔ سپری سے وابستہ ایک محقق شانون کیل نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر نیو کلیر ہتھیاروں کے خاتمہ کو ترجیح دینے میں دلچسپی کے باوجود نیو کلیر اقوام اپنے ایٹمی اثاثوں کو طویل المدتی بنیادوں پر جدت دے رہی ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مستقبل قریب میں کوئی بھی ملک اپنے نیو کلیر ہتھیاروں کو ختم کرنے پر آمادہ نہیں ۔ اس رپورٹ کے مطابق دیگر تین نیو کلیر اقوام چین، فرانس اور برطانیہ یا تو اپنے نیو کلیر پروگرام کو ترقی دے رہی ہیں یا انہوں نے اس بابت مزید آگے بڑھنے کا اعلان کیا ہے۔1968کے نیو کلیر عدم پھیلائو کے معادہ پر دستخط کرنے والے یہ تینوں ممالک نیو کلیر ہتھیاروں کو ہدف تک پہنچانے کے نظام کو بھی جدید تر بنارہے ہیں ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین کے پاس260، فرانس کے پاس300اور برطانیہ کے پاس215نیو کلیر ہتھیار موجود ہیں ۔ اس رپورٹ کے مطابق 5بڑی نیو کلیر اقوام میں سے چین وہ واحد ملک ہے جو اپنے ایٹمی ہتھیارووں کو وسعت دینے میں قدرے کم دلچسپی رکھتا ہے ۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کے پاس اس وقت موجود نیو کلیر ہتھیاروں کی تعداد90سے لے110کے درمیان ہے جب کہ اس سلسلہ میں اس کا روایتی حریف پاکستان100سے لے کر120تک نیو کلیر ہتھیاروں کے ساتھ آگے ہے ۔ اس رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے پاس ممکنہ طور پر80نیو کلیر ہتھیارموجود ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان دونوں اپنے نیو کلیر ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ کررہے ہیں جب کہ اسرائیل نے طویل فاصلہ تک نشانہ لگانے کی صلاحیت کے حامل بالسٹک مزائل کے تجربات کئے ہیں ۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے پاس بھی ممکنہ طور پر6 سے8ایٹم بم موجود ہیں ، تاہم تکنیکی مسائل کی وجہ سے شمالی کوریا کی نیو کلیر سرگرمیوں پر نگاہ رکھنا مشکل ہے ۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیو کلیر ہتھیاروں سے متعلق مصدقہ معلومات کا حصول مختلف ممالک کے لئے مختلف طرز کا ہے ، تاہم اس فہرست میں شفافیت کے اعتبار سے امریکہ کو پہلے نمبر کر رکھا گیا ہے ۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ اور فرانس سے ایسی معلومات کے حصول میں کئی طرح کی رکاوٹیں حائل ہیں ، جب کہ روس اپنے نیو کلیر اثاثوں کی بابت سرکاری طور پر کوئی بھی معلومات ظاہر نہیں کرتا اور وہ اس سلسلہ میں صرف امریکہ سے معلومات کا تبادلہ کرتا ہے ۔ ایشیا میں چین اپنے نیو کلیر اثاثوں سے متعلق انتہائی کم معلومات ظاہر کرتا ہے جب کہ جنوبی ایشیائی حریف ممالک پاکستان اور ہندوستان صرف میزائل تجربات کے موقع پر اعلانات میں ہی معلومات عوامی سطح پر پیش کرتے ہیں ۔

SIPRI: Fresh concerns, despite global decline in nuclear weapons

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں