ہندوستان کی شرائط پر بات چیت کا پاکستان مخالف - سرتاج عزیز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-16

ہندوستان کی شرائط پر بات چیت کا پاکستان مخالف - سرتاج عزیز

اسلام آباد
پی ٹی آئی
لفظی تکرار جاری رکھتے ہوئے پاکستان نے آج کہا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ ہندوستان کی شرائط پر بات چیت نہیں کرے گا ۔ اس نے ایجنڈہ میں کشمیر اور آبی مسائل کی عدم شمولیت پر کسی بھی بات چیت سے انکار کیا ۔ پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان بات چیت کے کسی بھی ایسے عمل کا حصہ نہیں ہوگا جو ہندوستانی شرائط پر مبنی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان تا آنکہ کشمیر اور آبی مسائل کو اس کا حصہ نہیں بناتا اس کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک ہندوستانی قائدین کے مخالف پاکستان بیانات کا مسئلہ اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری بان کیمون سے اٹھائے گا۔ عزیز یہ ریمارکس سارک ممالک کے اعلی تعلیم کمیشن سربراہوں کے 10ویں اجلاس کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کئے ۔ انہوں نے تاہم صلح صفائی کا موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات ممکن نہ ہوں تو تنائو سے پاک تعلقات چاہے گا۔ قبل ازیں سارک ممالک کے ماہرین تعلیم سے خطاب میں عزیز نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور وہ اپنے اس موقف پر قائم ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تمام دیرینہ مسائل کی یکسوئی بات چیت کے ذریعہ ہو ۔ ریڈیو پاکستان نے یہ اطلاع دی ۔ عزیز نے کہا کہ پاکستان، ہندوستان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی ، مسئلہ کشمیر اور آبی وسائل پر خصوصی توجہ کے ساتھ چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یہ مسائل جدہ میں کل تنظیم اسلامی تعاون( او آئی سی) کے پلیٹ فارم پر بھی اٹھائے گا۔ پاکستان اور ہندوستان میں حال میں لفظی تکرار ہوتی رہی ہے ۔ دونوں طرف کے قائدین میں تلخ و ترش بیان بازی ہوتی رہی ہے ۔
صدر پاکستان ممنون حسین نے آج ہندوستان پر چین۔ پاکستان معاشی راہداری کے خلاف جو پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے گزرے گی ، اس کے شرمناک پروپیگنڈے کے لئے تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے اس پراجکٹ کی تکمیل کا عہد کر رکھا ہے۔ حسین نے مجوزہ چین۔ پاکستان معاشی راہداری پراجکٹ کے خلاف ہندوستان کے شرمناک پروپیگنڈہ کی مذمت کی لیکن عوام سے خواہش کی کہ وہ اس پر زیادہ رد عمل ظاہر نہ کریں۔ حکومت کا ساتھ دیں تاکہ اس کا مناسب انداز میں رد ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی دیگر ممالک کو بھی اس راہداری کے تعلق سے تحفظات ذہنی ہیں جو بے بنیاد ہیں ۔ حکومت نے اپنے تمام وسائل سے اس پراجکٹ کی تکمیل کا عہد کر رکھا ہے ۔ کیونکہ یہ پاکستان کے روشن مستقبل کے لئے نہایت اہم ہے ۔ اسلام آباد میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے کانوکیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے شہریوں سے خواہش کی کہ وہ حکومت اور مسلح افواج کا ساتھ دیں تاکہ ملک کو در پیش چیلنجس سے نمٹا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے عوام اور مسلح افواج کی تائید سے اسے درپیش تمام چیلنجوں سے نمٹنے کا اہل ہے۔ چین ۔ پاکستان معاشی راہداری86بلین امریکی ڈالر کا پراجکٹ ہے جو چین کو گوادر بندرگاہ سے جوڑے گا ۔ یہ بندرگاہ پاکستان کے جنوب میں بحرہ عرب میں واقع ہے ۔ صدر چین زی جن پنگ کے اپریل میں دورہ پاکستان کے موقع پر اس پراجکٹ کی شروعات ہوئی تھی جو پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے گزرے گا ۔ ہندوستان کو اس علاقہ کے متنازعہ موقف کے باعث اس پر اعتراض ہے۔

Pakistan will not hold dialogue on India's terms: Sartaj Aziz

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں