روس اور سعودی عرب کے درمیان نیوکلیر معاہدہ پر دستخط - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-20

روس اور سعودی عرب کے درمیان نیوکلیر معاہدہ پر دستخط

سینٹ پیٹرزبرگ
یو این آئی
سعودی عرب نے روس کے ساتھ نیو کلیئر ٹکنالوجی کے پر امن استعمال سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے6معاہدوں پر دستخط کئے ہیں ۔ روس اور سعودی عرب کے درمیان یہ معاہدہ جمعرات کو سعودی نائب ولیعہد اور وزیر دفاع پرنس محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کے روس کے دورے کے موقع پر طے پائے ہیں ۔ قبل ازیں پرنس محمد محمد بن سلمان نے سینٹ پیٹرز برگ میں روسی صدر ولادیمیر پوٹین سے ملاقات کی اور ان سے دو طرفہ تعلقات اور اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ پرنس محمد بن سلمان چہار شنبہ کی رات روس کے سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے تھے ۔ پرنس محمد بن سلمان کی پوٹین کے ساتھ ملاقات کے بعد بتایا گیا کہ خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن روس کا دورہ کرنے کا صدر روس کا دعوت نامہ قبول کرلیا ہے ۔ پرنس محمد بن سلمان نے کہا کہ شاہ سلمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے روس کا دورہ کرنے کا صدر کی دعوت قبول کرلی ہے ۔ دوسری طرف شاہ سلمان کی طرف سے پرنس محمد بن سلمان نے پوٹین کو سعودی عرب کا دورہ کرنے کا دعوت نامہ پیش کیا۔ ولادیمیرپوٹین نے کہا کہ انہیں سعودی عرب کے دورے سے کافی خوشی ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا سعودی عرب میں جس طرح والہانہ استقبال کیا گیا تھا وہ مجھے اب بھی یاد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب روس کو ا پنا اہم پارٹنر سمجھتا ہے اور یاد دلایا کہ سویت یونین1926مین شاہی مملکت کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے نیو کلیئر تعاون کے معاہدے پر دستخط کردئے ہیں ۔ اس معاہدہ پر سعودی عرب کی طرف سے شاہ عبداللہ سٹی برائے اٹامک اور رینایبل انرجی کے صدر ہاشم یمنی اور روس کی سرکاری نیو کلیئر کارپوریشن روستم کے ڈائرکٹر سر گئی کریا نیکوف نے دستخط کئے۔ دریں اثنا ذرائع نے بتایاہے کہ سعودی عرب اور روس کے تیل کے وزرا دو طرفہ وسیع تر تعاون کے سلسلہ میں سینٹ پیٹرز برگ میں منعقدہونے والے ایک اقتصادی فورم کے موقع پر ایک سمجھوتہ پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے ۔ واضح رہے کہ سعودی عرب تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کا تیل پیدا کرنے والا سب سے بڑا رکن ملک ہے جب کہ روس اوپیک کاتو رکن نہیں وہ عالمی مارکٹ میں تیل مہیا کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ روس کے توانائی کے وزیر الیگزینڈر نوواک اور سعودی عرب کے وزیر تیل علی النعیمی جس سمجھوتہ پر تبادلہ خیال کیا، اس کا تیل کی مشترکہ پیداواریا اس کی برآمد کی حکمت عملی سے تعلق نہیں ہے ۔ روس نے عالمی مارکٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد سے اوپیک کے رکن ممالک سے روابط تیز کردئے ہیں ۔ تاہم اس نے قیمتوں کو مناسب سطح پر لانے کے لئے تیل کی پیداوار میں کمی کی تجویز مسترد کردی تھی ۔ اوپیک کے رکن ممالک نے بھی تیل کی قیمت میں استحکام کے لئے پیداوار میں کمی سے انکار کردیا تھا ۔ روسی صدر اور سعودی ولیعہد کے درمیان ملاقات سے قبل ماسکو میں متعین سعودی سفیر عبدالرحمان الراسی نے کہا کہ روس کا یمن سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرار داد نمبر2216کے نفاذ میں اہم کردار ہے ۔

Saudi Arabia, Russia sign nuclear power cooperation deal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں