آئی اے این ایس
پاکستان اور بنگلہ دیش کو وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے رمضان کی مبارکباد پر در پر دہ تنقید کرتے ہوئے بی جے پی کے سابق جنرل سکریٹری جوشی کی تصویر والے پوسٹرس منگل کے دن نئی دہلی میں سینئر بی جے پی قائدین کی قیام گاہوں کے باہر چسپاں پائے گئے ۔ وسطی دہلی میں مختلف مقامات پر یہ پوسٹرسلگائے گئے حالانکہ جوشی نے گزشتہ ماہ اپنے حامیوں سے کہا تھاکہ وہ نہ تو پوسٹر لگائیں اور نہ پارٹی کو بدنام کریں ۔ پوسٹرس میں مودی اور بی جے پی صدر امیت شاہ کی تصاویر شائع کی گئی لیکن انکا نام نہیں لکھا گیا۔ پوسٹرس، پارٹی صدر امیت شاہ ، سینئر قائدین ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، مرکزی وزیر نتن گڈ کری اور بی جے پی و کانگریس کے ہیڈ کوارٹرس کے باہر دکھائی دئیے۔ پوسٹرس میں لکھا گیا، پاکستان ، بنگلہ دیش کو رمضان پر دیتے ہوئے بدھائی، سشما، اڈوانی ، سنجے جوشی ، راج ناتھ، گڈ کری، مرلی منوہر جوشی ، وسندھرا کے لئے من میں ہے کھٹائی۔ پوسٹرس میں آگے لکھا گیا۔ نہ سمواد، نہ من کی بات، نہ سب کا ہاتھ، نہ سب کا وکاس، پھر کیوں کرے جنتا آپ پر وشواس۔ 21مئی کو جوشی نے اپنے حامیوں کے نام مکتوب لکھا تھا کہ وہ نہ تو پوسٹر لگائے اور نہ پارٹی کو بدنام کریں ۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ بی جے پی کے سر گرم ورکر ہیں اور نریندر مودی میرے قائد ہیں ۔ انہوں نے دہلی اور اتر پردیش میں ان کی تائید میں پوسٹرس چسپاں ہونے کے بعد یہ مکتوب تحریر کیا تھا ۔ جوشی کو ممبئی میں پارٹی کے قومی اجلاس عاملہ میں سیکس اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد2005میں بی جے پی سے برطرف کردیا گیا تھا۔ بعد ازاں مدھیہ پردیش پولیس کی تحقیقات میں وہ بری ہوئے ۔
Poster criticises Modi's Ramadan call to Pakistan, Bangladesh
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں