بریڈفورڈ انگلینڈ کی تین برطانوی بہنوں کا اپنے بچوں کے ساتھ شام روانہ ہونے کا اندیشہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-17

بریڈفورڈ انگلینڈ کی تین برطانوی بہنوں کا اپنے بچوں کے ساتھ شام روانہ ہونے کا اندیشہ

لندن
آئی اے این ایس
انگلینڈ کے براڈ فورٹ شہر سے تعلق رکھنے والی تین بہنوں کے تعلق سے یہ یقین کیاجاتا ہے کہ انہوں نے شام کا سفر اپنے نو بچوں کے ساتھ سعودی عرب کے دورہ کے بعدشام کے لئے روانہ ہوگئی ہیں۔ میڈیا نے آج یہ اطلاع دی ۔ ایک فی الفور اپیل جاری کی گئی ہے تاکہ انہیں ڈھونڈ نکالا جاسکے ۔ دی گارجین نے یہ اطلاع دی۔ براڈ فورڈ ویسٹ یارک شہر کے داؤد خاندان سے تعلق رکھنے والے12ارکان جن کی عمریں3تا34سالکے درمیان ہیں۔ گزشتہ جمعرات کو واپس ہونے والے تھے۔ وہ28مئی کو سعودی عرب روانہ ہوئے تھے ۔ اس تعلق سے گہری تشویش پائی جاتی ہے کہ وہ شام جاسکتے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ انہوں نے براہ ترکی سفر کیا ہوگا۔ مجھے نو بچوں کے دو والدین سے یہ ہدایت ملی ہے کہ جو انتہائی تشویش میں مبتلا ہیں کیونکہ ان کا اپنے خاندان والوں سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا ۔ یہ بات بلال خان نے بتائی جو ایک وکیل ہیں۔ دونوں والدین کو اس بات کی تشویش ہے کہ ان کے بچے خطرہ میں ہیں۔ سب سے بڑی تشویش اس بات کی ہے کہ ان کے بچے کس حال میں ہوں گے ۔ وہ اس موقع پر اپنے خود کو بے یارومددگار محسوس کرتے ہیں ۔ اور یہ نہیں جانتے کہ کیا کرنا چاہئے ۔ خان نے یہ بات بتائی۔ خان نے مزید کہا کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ تینوں بہنیں کا ایک بھائی تھا جو پہلے ہی برطانیہ چھوڑ کر شام چلا گیا تھا ۔ تاہم ان کے بارے میں مزید کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ کہ خاندان کے دس ارکان مدینہ سے 9جون کو طیارہ میں سوار ہوئے تھے وہ ترکی کے شہر استنبول روانہ ہوئے تھے ۔ طیارہ میں سوار ہونے کے بعد وہ لا پتہ ہوگئے ہیں جن کی نشاندہی خدیجہ داؤد30اور ان کے بچے مریم صدیقی سات سالہ، اور محمد حسیب، پانچ سالہ، صغرا داؤد 34اور ان کے بچے جنید احمد اقبال پندرہ سالہ، ابراہیم اقبال، چودہ سالہ زینب اقبال آٹھ۔ ماریہ اقبال پانچ ، اسمعیل اقبال ،3اور زہرہ داؤد33سالہ کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ تاہم زہرہ داؤد کے دو بچوں کے بارے میں کوئی تفصیلات معلوم نہیں، جن کے نام حافیہ بنت زبیر آٹھ اور نورا بنت زبیر5سالہ ہیں جو استنبول میں طیارہ میں سوار ہوئے تھے ۔

Three British sisters are feared to have travelled to Syria with their children

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں