اعلیٰ رہنما کی سزائے موت برقرار - بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کی ملک گیر ہڑتال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-17

اعلیٰ رہنما کی سزائے موت برقرار - بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کی ملک گیر ہڑتال

ڈھاکہ
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے آج جنگی جرائم کے لئے بنیاد پرست جماعت اسلامی کے دوسرے اعلیٰ رہنما کی سزائے موت برقرار رکھی ۔ ان پر پاکستان کے خلاف1971کی جنگ آزادی میں ان دانشوروں کے قتل عام کا الزام ہے جو ان کے بقول ہندوستان کے ایجنٹس تھے ۔ چیف جسٹس سریندر کمار سنہا کی4رکنی بنچ نے جماعت اسلامی کے سکریٹری جنرل اور سابق کمانڈر البدر67سالہ علی احسن محمد مجاہد کی سزائے موت کی توثیق کی ۔ البدر پاکستان کی وہ ملیشیا تھی جو بنگلہ دیش کی جدو جہد آزادی کو کچلنے کے لئے تشکیل دی گئی تھی۔ چیف جسٹسسنہا نے بنگلہ دیش بین الاقوامی جرائم ٹریبونل کے فیصلہ کے خلاف اپیل کی تقریبا3ہفتوں تک سماعت کے بعد کہا کہ سزائے موت برقرار رہے گی ۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ پر متضاد رد عمل سامنے آیا ہے ۔ کئی افراد نے اس کی ستائش کی ہے، جب کہ جماعت نے کل ہڑتال کی اپیل کی ہے ۔ جماعت کے کارگزار امیر مقبول احمد نے چہار شنبہ کی صبح6بجے سے جمعرات کی صبح6بجے تک ملک گیر بند کی اپیل کی ہے ۔ علی احسن محمد مجاہد نے بنگلہ دیش کی جدو جہد آزادی کو کچلنے بدنام البدر ملیشیا کی قیادت کی تھی۔7کے منجملہ5الزامات میں وہ خاطی پائے گئے ۔ انہیں بنگلہ دیش کے دانشوروں بشمول سائنسدانوں ماہرین تعلیم اور صحافیوں کے قتل عام کا خاطی پایا گیا جنہیں16دسمبر1971کو پاکستان کے ہتھیار ڈالنے سے2دن قبل ہلاک کیا گیا تھا ۔ اٹارنی جنرل محبوب عالم نے فیصلہ کے بعد اخباری نمائندوں سے کہا کہ عدالت نے پایا ہے کہ پاکستانی فوجیں ہتھیار ڈالنے کی تیاری میں تھیں اور مجاہد کی قیادت میں البدر نے دانشوروں کا قتل عام کیا۔ علی احسن محمد مجاہد2001تا2006بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی زیر قیادت 4جماعتی اتحادی حکومت میں وزیر تھے ۔ جماعت اسلامی اس حکومت میں اہم شراکت دار تھی۔ وہ اب اندرون15یوم سپریم کورٹ کے فیصلہ پر نظر ثانی کی درخوااست داخل کرسکتے ہیں جو پھانسی سے بچنے کا ان کے لئے آخری قانونی چارہ کار ہے۔ مجاہد کے وکیلوں نے بتایا کہ وہ درخواست داخل کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں ۔

Bangladesh SC upholds Jama’at leader's death sentence, strike called

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں