ہندوستانی قائدین کے ریمارکس کی مذمت - پاکستانی سنیٹ میں قرار داد منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-12

ہندوستانی قائدین کے ریمارکس کی مذمت - پاکستانی سنیٹ میں قرار داد منظور

اسلام آباد
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی ڈھاکہ میں دئیے گئے بیان اور دیگر قائدین کے بیانات پر تنقید کرتے ہوئے پاکستانی سنیٹ نے آج اتفاق رائے سے ایک قرار داد منظور کی ہے جس کے ذریعہ اشتعال انگیز اور دشمنی پر مبنی بیانات کی مذمت کی ، جن کے بارے میں کہا گیا کہ اس سے ہندوستان کی قائدانہ ذہنی کیفیت کا اظہار ہوتا ہے ۔ پاکستان نے ہندوستان پر ہمیشہ ہی شدید نکتہ چینی کی ہے۔ ہندوستان اور اس کے قائدین کے تنقیدی بیانات پر معترض رہا ہے اور اس نے مودی کے حالیہ ریمارکس پر نکتہ چینی کی ہے کہ پاکستان ، ہندوستان میں دہشت گردی کو فروغ دیتے ہوئے شورش پیدا کررہا ہے ۔ قرار داد کو ایوان کے قائد راجہ ظفر الحق نے پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس قسم کی غیر پختہ کوششیں جو ہندوستان کی جانب سے کی جارہی ہیںوہ ناقابل قبول ہیں اور پاکستان، ہندوستان کی اس قائدانہ ذہنیت کو مسترد کرتا ہے۔ قرار داد میں حالیہ عرصہ میں ہندوستانی قائدین کی جانب سے دئیے گئے مخالف پاکستان اور اشتعال انگیز بیانات کی مذمت کی گئی جن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستانی علاقہ میں حملہ کئے جانے کی دھمکی دی گئی ہے ۔ قرار داد میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی یہ خواہش ہے کہ پاکستان کو اس بات کی کبھی اجازت نہیں دے گا کہ اس کے علاقہ کی ہندوستان کسی بھی تناظر میں خلاف ورزی کرے۔ مملکتی وزیر برائے اطلاعات و نشریات راجیو وردھنا سنگھ راتھوڑ نے کہا تھا کہ میانمار میں جس طرح فوجی کارروائی کی گئی ہے وہ دیگر ممالک کے لئے بھی ایک پیام ہے جو پاکستان کو ایک وارننگ کے طور پر دی گئی ہے۔ قرار داد میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج مناسب جواب دینے کی اہل ہے، کسی بھی در اندازی کا مقابلہ کرنے کی اہل ہے۔ پاکستانی عوام ، اپنے افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر اس قسم کی کاروائی کا مقابلہ کرنے تیار ہے ۔ ریڈیو پاکستان نے یہ اطلاع دی ۔ ہندوستانی قائدین کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیاپاکستان کے اندیشے جو ہندوستان کی ان خواہشات پر مبنی ہے جو پاکستان کو غیر مستحکم کیاجائے اس کی توثیق ہوتی ہے ۔ ایوان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ اس قسم کے اشتعال انگیز بیانات کا نوٹ لے ، جن کے بارے میں منفی اثرات علاقائی امن پر اقتدار اعلیٰ، استحکام مرتب ہوسکتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسے وقت سارا پاکستان، بطور خاص مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں مصروف ہے، ہندوستان کی جانب سے اشتعال انگیز ی نہ صرف پاکستان کے انسداد دہشت گردی مہم پر نہ صرف منفی اثر پڑ سکتا ہے بلکہ دہشت گردوں حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔ بحث ختم کرتے ہوئے حق نے کہا کہ پاکستان ایک نیو کلیر طاقت ہے اور وہ اپنے ملک کا دفاع ضروری قرار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی وزیر اعظم کا بیان اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف ہے۔ حق نے الزام عائد کیا کہ ہندوستان ایک طرف بیکار قسم کی کوشش کررہا ہے جو سیکوریٹی کونسل کی مستقل ممبر بن سکے اور دوسری جانب وہ اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کررہا ہے ۔ اور کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا مرتکب ہورہا ہے ۔

Pakistan senate passes resolution, condemns Indian leaders' remarks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں