عراق میں عظیم تر رول ادا کرنے آسٹریلیا کا اشارہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-12

عراق میں عظیم تر رول ادا کرنے آسٹریلیا کا اشارہ

ملبورن
پی ٹی آئی
وزیر اعظم ٹونی ایبوٹ نے آج یہ اشارہ دیا کہ ان کی حکومت عراق میں اپنے رول کو توسیع دینے کے بارے میں غور کررہی ہے تاکہ داعش کے عسکریت پسندوں سے نمٹنا جاسکے ۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کی ایسی ہی خواہش ہے ۔ سڈنی نے انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے سے متعلق ایک چوٹی اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے ایبوٹنے کہا کہ اسلامی اسٹیٹ کے دہشت گرد گروپ سے بات چیت نہیں ہوسکتی صرف لڑا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس ایک بڑے علاقہ پر قابض ہے جتنا اٹلی ہے جب کہ اس کے حامی لیبیا اور نائیجیریا میں بھی بعض حصوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ یہ گروپ آفریقہ اور جزیرہ نما عرب نے بھی سرگرم ہے اور اس کی خواہش کی ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا میں ایک صوبہ قائم کیاجائے ۔ خوفناک تنظیم کی شاخیں پھیلتی جارہی ہیں، جس کا اندازہ گزشتہ دسمبر میں مارٹن پیلس کے محاصرہ سے ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال داعش اور اس کے حامیوں نے سڈنی اور ملبورن نے حملے کئے اور ساتھ ہی ساتھ فرانس، بلجیم ، کناڈا، پاکستان، مصر، نائیجیریا، اردن، ڈنمارک ، کینائی اور امریکہ میں بھی کارروائیاں کی۔ آپ ایسے خطرناک گروپ سے بات چیت نہیں کرسکتے بلکہ ان سے لڑ سکتے ہیں ۔ٹونی ایبوٹ نے کہا کہ مشرقی وسطی کو ایک مضبوط فوجی فورس روانہ کی ہے تاکہ داعش کو دھکہ پہنچایاجائے اور اضافی فوج کو تربیت دی جاسکے تاکہ وہ اپنے کھوئے ہوئے مقام کو دوبارہ حاصل کرسکے۔ آسٹریلیا داعش کے خلاف عراق میں لڑائی کے لئے دوسرا بڑا واحد شراکت دار ہے ۔ اس نے تاجی گروپ 300تربیت یافتہ افراد کو روانہ کیا ہے ، جو کہ فضائی گروپ ہے اور ایک خصوصی فورس جو کاؤنٹر ٹرازم مشن میں معاونت کرتی ہے ۔ اپنے وطن میں ہم اس بات پر یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کہ آسٹریلیائی اس ملک کو نہ چھوڑیں جب کہ پہلے ہی سے15000جنگجو شام اور عراق میں شامل ہوچکے ہیں ۔ کاؤنٹر ٹرراسٹ یونٹس جن کا تعلق آسٹریلیائی بارڈر فورس سے ہے، فی الحال ہمارے تمام بین الاقوامی ایر پورٹس پر سر گرم ہیں۔ ایبوٹ نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں کہ لوگ جن کو بے رحمی کے ساتھ داعش سے لڑنے کے لئے تیار کیا گیا ہے ۔ ٹونی ایبوٹ نے مشرق وسطیٰ میں داعش کی کارروائیوں کا حوالہ دیے ہوئے کہا کہ ہم سروں کو کٹتے ہوئے دیکھ چکے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مقامی سطح پر ہونے والی کوئی رنجش یا ناراضی نہیں بلکہ یہ ان کے بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے عزائم ہیں ۔ ٹونی ایبوٹ نے کہا کہ دنیا بھر کی حکومتوں کو اپنے شہریوں کو اس بات پر قائل کرنا ہوگا کہ وہ داعش میں شمولیت اختیار نہ کریں۔ ہمیں ہر ایک کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ لوگوں کو صرف اس بنا پر مارنا درست نہیں کہ ان کا عقیدہ آپ سے مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا اس بارے میں پر عزم ہے کہ وہ اپنے کسی بھی شہری کو داعش میں شرکت کرنے کے لئے نہیں جانے دے گا۔ آسٹریلیائی شہری ملک چھوڑ کر شام اور عراق میں پہلے سے موجود15ہزار جنگجوؤں کے ساتھ شامل نہ ہوسکے ۔

Australia's Role in Iraq

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں